لاہور (آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ابھی تک بانی پی ٹی آئی کیلئے امریکا سے فون کال نہیں آئی، اگر کوئی فون کال موصول ہوئی تو تب دیکھیں گے۔ مذاکرات سے متعلق پی ٹی آئی سے پوچھیں کہ کیا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی سے درخواست کریں گے کہ 8کو جلسہ نہ کریں، اگر انہوں نے ہماری درخواست کو قبول نہ کی توپھر وہی ہو گا جیسا پہلے ہوا تھا۔ قانون حرکت میں آئے گا، غیرقانونی اور جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک ڈنکی لگا کر جانے والوں کی سب سے زیادہ تعداد پنجاب کے دو ڈویژن فیصل آباد اور گجرات سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔ محسن نقوی نے کہا اصلاحات لا رہے ہیں۔ بہت جلد ایف آئی اے میں تبدیلی نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ دعوی تو نہیں کرتے کہ غیرقانونی طور پر بیرون ملک جانے کا سلسلہ مکمل طور پر ختم کر دیں گے مگر اس کو حتی الامکان کم کر دیں گے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک کے 14 شہروں میں پاسپورٹ کائونٹرز بنا رہے ہیں۔ نادرا اور پاسپورٹ حکام مل کر عوام کو سہولت بہم پہنچا رہے ہیں۔ پاسپورٹ اتھارٹی بنے گی تو مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں حقیقت نہیں ہوتی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے بھی پی ٹی آئی نے ایسی ہی تاریخیں طے کی تھیں۔  پاکستان کا امریکی حکومت سے اچھا تعلق ہے، دورہ کامیاب رہا، جس کے اثرات جلد سامنے آئیں گے ۔ چیمپئنز ٹرافی کے لیے تیار سٹیڈیمز پر خرچہ ہوا ہے ، بہت سارے اور لوگوں کے خواب بھی ٹوٹے ہیں، ان کا خیال تھا سٹیڈیمز کے لیے کام مکمل نہیں ہو گا اور ایونٹ کہیں اور منتقل ہو گا۔ لوگوں کی جانب سے کشتی کے ذریعے یورپ جانے کے لیے ویزے کا غلط استعمال کرنا انتہائی غلط اور باعث تشویش ہے۔ پاسپورٹ کی بروقت ترسیل کا نظام بہتر کرنے کا واحد حل پاسپورٹ اتھارٹی کا قیام ہی ہے۔ محسن نقوی نے کہا انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹ مافیا کے خلاف حکمت عملی تیار کر لی ہے اور بہت جلد ان کے خلاف سخت کریک ڈائون ہونے والا ہے۔ حکومت نے غیر قانونی طور پر باہر جانے والوں اور بدنامی کا سبب بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کہا وزیر داخلہ پی ٹی ا ئی کے خلاف رہے ہیں

پڑھیں:

8 فروری کو احتجاج ہوا تو ریاست 26 نومبر کی طرح حرکت میں آئے گی، وزیرداخلہ

لاہور:

وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ 8 فروری کو احتجاج کے حوالے سے ہم جماعت سے درخواست کریں گے اور اگر اُسے نہ مانا گیا تو پھر ریاست حرکت میں آئے گی۔

لاہور کے علاقے پیکیو روڈ پر واقع میگا پاسپورٹ سینٹر کے دورے پر وزیرداخلہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 26 نومبر کو بھی ان سے درخواست کی تھی اور 8 فروری کے احتجاج کے حوالے سے بھی درخواست کریں گے، اگر اب بھی وہ نہیں مانیں گے تو پھر ریاست حرکت میں آئے گی۔

انہوں نے کاہ کہ ملک میں پاسپورٹ کا رش تھا جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا، 14 میگاہ سینٹر مزید بنے گے اور لاہور میں اس طرز کے مزید تین سینٹر بنائے جائیں گے، شملہ پہاڑی سینٹر سینٹر کو  بہتر بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے میں آنے والے دنوں میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی گی، جو لوگ بیرون ملک صحیح  طریقے سے جا رہے ہیں اگر ان کو یائرپورٹ پر تنگ کیا جا رہا ہے اس حوالے سے کام ہونا چاہیے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے اور کسٹم میں بڑی تبدیلی نظر آئی گی۔ گجرانوالہ اور گجرات سے بڑی تعداد میں لوگ باہر کے ممالک جا رہے تاہم اب اس حوالے سے ائیر پورٹ پر چیکینگ  سخت کی گئی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ ایک ماہ پہلے ہم پاکستان کے پاسپورٹ کا بیک لاک ختم کر دیا ہے۔ نادرا کے ساتھ مل کر چودہ شہروں میں پاسپورٹ آفس بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ لاہور میں تین آفس آپریشنل ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ اتھارٹی بنانے کے حوالے سے ہماری بڑی خواہش ہے وہ جلد مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف 8 فروری کے احتجاج کی کال پر نظر ثانی کرے، ورنہ پہلے جیسا سلوک ہوگا، محسن نقوی
  • ۔8 فروری کو احتجاج ہوا تو ریاست 26 نومبر کی طرح حرکت میں آئیگی،وفاقی وزیر داخلہ
  • محسن نقوی نے پاسپورٹ بنوانے والوں کو بڑی خوشخبری سنادی
  • 8 فروری کو احتجاج ہوا تو ریاست 26 نومبر کی طرح حرکت میں آئے گی، وزیرداخلہ
  • پی ٹی آئی نے 8 فروری کے احتجاج کی کال واپس نہ لی تو پھر ایسا ہی ہوگا جیسا پہلے ہوا، محسن نقوی کا انتباہ
  • امریکا سے بانی پی ٹی آئی کیلئے کال آئی تو کیا کریں گے؟ محسن نقوی نے جواب میں ٹھینگا دکھا دیا
  • پی ٹی آئی نے احتجاج کیا تو رد عمل بھی پہلے جیسا ہوگا،وزیرداخلہ کا انتباہ
  • 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل ، ملک ریاض کے خلاف کارروائی
  • جلسے کیلئے وزیرِ اعلیٰ کے پی سے پیسے لینے کے بجائے کارکن خود اکٹھے کریں: جنید اکبر