ترقی کیلئے امن، سیاسی استحکام ضروری: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد،لندن (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایسی اور کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسرے ممالک میں دھوتی ہے۔ لندن میں پاکستان ہائی کمشن میں اڑان پاکستان کی تقریب ہوئی جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے شرکت کی۔ ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے کلچر پر فخر ہے برطانیہ معاشرے میں پاکستانیوں کا کردار نمایاں ہے ہمیں ان کی خدمات سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بعض افراد کہتے ہیں کہ پاکستان نے کچھ حاصل نہیں کیا اور کچھ کہتے ہیں اس نے بہت کچھ حاصل کیا ہے، پاکستان بنا تو ہمارے دفاتر میں پن بھی نہیں ہوتی تھی لیکن اب ہم دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہماری ترقی کم نظر آتی ہے۔ 1999ء تک پاکستان اپنے ریجن میں آگے تھا لیکن پھر صورتحال بدل گئی، ہمیں اپنی غلطیوں کا جائزہ لینا ہوگا، پاکستانی کسی سے کم نہیں لیکن ہمارے مسائل کی درست تشخیص نہیں کی گئی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ترقی کیلئے امن اور سیاسی استحکام کا ہونا ضروری ہے، ترقی کرنے والوں ممالک نے پالیسیوں کا تعین کرکے ان کے نتائج حاصل کرنے کیلئے ایک دہائی کا وقت دیا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بدلنے سے پالیسیاں بھی بدل جاتی ہیں امریکا جیسے ملک بھی ایسا ہوتا نظر آرہا ہے، 2022ء میں حکومت میں آئے توخزانہ خالی تھا، تکنیکی طورپرملک دیوالیہ تھا، سخت فیصلے کرکے ملک کوبحران سے نکالا، پاکستانی عوام نے بھی قربانی دی۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اڑان پروگرام کیلئے تیار ہے، مہنگائی اورشرح سود میں کمی آرہی ہے۔ اسٹاک ایکسچینج میں تیزی ہے برآمدات بڑھ رہی ہیں، ایسی اور کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسرے ممالک میں دھوتی ہے، موجودہ بحران سے ملک کو نکالنے کیلئے تمام جماعتوں کومل کر کوشش کرنا ہوںگی۔ احسن اقبال کا کہناتھاکہ زراعت جیسے شعبوں میں بہت مواقع ہیں، طلبہ کو پیداوار بڑھانے کیلئے چین بھیجا جائے گا، انڈسٹری، آئی ٹی، کان کنی، بلیواکانومی کو فروغ دیا جائے گا، افرادی قوت کوباہربھیجا جائے گا، مصنوعی ذہانت کے استعمال کیلئے ٹاسک فورس قائم کی جائیگی، یوتھ انٹرن شپ پروگرام کے تحت اوورسیزپاکستانی طلبہ موسم گرما میں پاکستانی یونیورسٹیز میں آسکیں گے، اوورسیزپاکستانیوں کے بچوں کومیڈیکل کالج میں داخلے دینے کی تجویز زیرغورہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیتھرو ائیر پورٹ پر دوبارہ قومی ائیرلائن کے طیارے جلد اتریں گے، بعض افراد نے سوشل میڈیا پرسیاست کو مذاق بنادیاہے، جو کچھ گزشتہ حکومت نے سی پیک کیساتھ کیا وہ قومی جرم ہے، چین کودوبارہ انگیج کیاہے اور چین 5 نئے کوریڈور شروع کرے گا۔پی ٹی آئی چیمپئنز ٹرافی اورترک صدر اردگان کی آمد کے موقع پر احتجاج نہ کرے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا وفاقی وزیر احسن اقبال
پڑھیں:
استحکام کے درمیان پاکستان کو 2025میں طویل مدتی ترقی کے لیے سخت انتخاب کا سامنا ہے.ویلتھ پاک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری ۔2025 )معاشی استحکام کے آثار کے درمیان ماہرین کا مشورہ ہے کہ پاکستان کو 2025 میں ملازمتوں کی تخلیق، غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہدفی اصلاحات اور سرمایہ کاری کے ساتھ مالیاتی نظم و ضبط میں توازن رکھنا چاہیے.(جاری ہے)
ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید علی احسان نے وضاحت کی کہ حکومت کی موجودہ حکمت عملی نے امید افزا علامات ظاہر کی ہیں انہوں نے کہاکہ اگر معیشت اپنی موجودہ رفتار پر جاری رہتی ہے تو حکومت کے پاس مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور اس کے ساتھ ساتھ اگلے تین سالوں میں بنیادی سرپلس کو بڑھانے کے لیے ایک منظم منصوبہ ہے.
انہوں نے حکومت کے نئے قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے پر کہاکہ جس میں ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے مخصوص اقدامات شامل ہیں انہوںنے کہاکہ ان میں سے بہت سی تجاویز اگر اس سال لاگو ہوتی ہیںتو اقتصادی سرگرمیوں کو نمایاں طور پر فروغ دے سکتی ہیں اگرچہ ابتدائی طور پر پیش رفت بتدریج ہو سکتی ہے تاہم چھ سے 12 ماہ کے اندر نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں. انہوں نے ”اڑان پاکستان“کے کردار کو بھی چھوا اور اسے وسیع تر قومی تبدیلی کے منصوبے کے مقابلے میں ایک تنگ اقدام کے طور پر بیان کیا اگرچہ یہ حکومت کے اہم اہداف کی تکمیل کرتا ہے لیکن اس کی فوری کامیابی کا انحصار دیگر پالیسیوں کے ساتھ مستقل نفاذ اور موثر ہم آہنگی پر ہوگا ڈاکٹر ساجد امین جاوید سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ایک تکمیلی نقطہ نظر پیش کیا. انہوں نے میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری کا اعتراف کیا لیکن حکومت پر زور دیا کہ وہ 2025 میں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ دے انہوں نے کہا کہ ملازمتیں پیدا کرنا اور آمدنی میں اضافہ بنیادی ہدف ہونا چاہیے کیونکہ یہ غربت کے خاتمے پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں انہوں نے خاص طور پر مینوفیکچرنگ اور ایس ایم ای کے شعبوں میں سیکٹر سے متعلق اصلاحات اور ساختی سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا. انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کو ان شعبوں میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ وہ فوری طور پر معاشی سرگرمیاں اور روزگار پیدا کر سکتے ہیں ڈاکٹر جاوید نے ایس ایم ایز اور آئی ٹی پر یراڑان پاکستان کے اقدام کی توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کامیابی کا انحصار انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور ایس ایم ای فنانسنگ کو بڑھانے پر ہے. دونوں ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگرچہ موجودہ پالیسیاں اور اقدامات ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہیںلیکن ان کی تاثیر کا انحصار وسیع تر ترقیاتی اہداف کے ساتھ پائیدار نفاذ اور ہم آہنگی پر ہوگا مزید برآںروزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غربت میں کمی کی فوری ضرورت کے ساتھ مالیاتی سمجھداری کو متوازن کرنا ایک نازک لیکن ضروری کام ہوگا پاکستان کا معاشی استحکام دیرینہ ساختی مسائل کو حل کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے تاہم حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مالیاتی نظم و ضبط آبادی کے لیے واضح بہتری کرے شعبہ جاتی اصلاحات ایس ایم ایزمیں سرمایہ کاری اور ملازمتوں کی تخلیق پر توجہ کے ذریعے ایک جامع ترقی کو فروغ دے کرقوم 2025 اور اس کے بعد پائیدار ترقی کی منزلیں طے کر سکتی ہے.