پاک بحریہ کا نیا جنگی جہاز رومانیہ سے کراچی پہنچ گیا، بندرگاہ پر استقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاک بحریہ کا نیا جنگی بحریہ جہاز پی این ایس یمامہ کراچی پہنچ گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جہاز کی کراچجی بندرگاہ آمد پر استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ ایئر ایڈمرل عبدالمنیب مہمان خصوصی تھے۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ نے پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے پر پی این ایف یمامہ کا استقبال کیا۔ پی این ایس یمامہ کو ڈیمن شپ یارڈ رومانیہ میں تیار اور دسمبر2024 ء میں کمشن کیا گیا۔ پی این ایس یمامہ کثیرالمقاصد، سبک رفتار، ٹرمینل ڈیفنس سسٹم، اینٹی شپ اور اینٹی ائیر وار فیئر کی خصوصیات سے لیس ہے۔ جہاز ملٹی رول ہیلی کاپٹر کے ساتھ طویل عرصے تک سمندر میں آپریشنز کی ھبرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ پی این ایس یمامہ کی شمولیت سے پاک بحریہ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا اور میری ٹائم سکیورٹی پٹرول اقدام کو ترقی ملے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی این ایس یمامہ
پڑھیں:
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا
غزہ:غزہ سٹی میں واقع ال اہلی عرب اسپتال جو کہ شہر کا آخری مکمل فعال اسپتال تھا، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں اسپتال کے انسینٹیو کیئر اور سرجری ڈیپارٹمنٹس کو شدید نقصان پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دو منزلہ عمارت سے بڑی مقدار میں شعلے اور دھواں اٹھ رہا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسپتال میں موجود لوگ، جن میں کچھ مریض بھی شامل تھے جو ابھی بیڈ پر تھے، ان کے بھاگتے ہوئے مناظر ہماری آنکھوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے کا مقصد اسپتال میں موجود حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، غزہ کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اس حملے میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی حملے میں 6 بھائیوں سمیت 37 افراد شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے
غزہ کی وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ شہادتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔