کراچی (اسٹاف رپورٹر) گارڈن سے لاپتا ہونے والے 2 کمسن بچوں کے اہلخانہ نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ دلاسوں کے بجائے بچے بازیاب کرائے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق گارڈن ویسٹ سے لاپتا 5 سالہ علیان اور 6 سالہ رضا کو 14 جنوری کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا تھا اور 2 ہفتے سے زاید گزرنے کے بعد بھی ان کا کچھ پتا نہ چل سکا۔ کمسن علیان اور رضا کے اہلخانہ احتجاج کرتے ہوئے سندھ اسمبلی پہنچ گئے۔ سندھ اسمبلی کے باہراحتجاج کرتے ہوئے بچوں کی یاد میں تڑپتی ماں نے کہا کہ نہ جانے بچے کس حال میں ہوں گے روزانہ تلاش میں سڑکوں پر مارے مارے پھر رہے ہیں ہر در پہ جارہے ہیں لیکن کوئی ساتھ نہیں دے رہا۔ بچوں کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس روز بچوں کی تلاش کے متعلق آگاہی تو دیتی ہے لیکن بچوں کو ڈھونڈے میں ناکام ہے۔ بچوں کے اہلخانہ نے پولیس سے بات کرنے سے انکار کردیا، والد کا کہنا تھا کہ پولیس پر بھروسہ نہیں، وزیرآکر یقین دہانی کرائیں، مظاہرین نے وزیراعلی سندھ سے اپیل کے ہے کہ دلاسوں کے بجائے جلد سے جلد بچے بازیاب کرائے جائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سندھ اسمبلی کے اہلخانہ بچوں کے

پڑھیں:

امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز

حافظ نعیم الرحمن نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلاتمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط لکھ کر ان کی توجہ غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت کی طرف دلائی ہے اور اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل جمعہ کو عالمی سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز دی ہے۔ مسلم سربراہان کے نام جاری خطوط میں انھوں نے کہا کہ وہ آپ کو غزہ میں جاری ہولناک انسانی بحران پر گہرے دکھ اور تشویش کے ساتھ یہ خط لکھ رہے ہیں۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت عالمی برادری کی فوری اور مشترکہ کارروائی کا تقاضا کرتی ہے۔ تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ جب ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی، یا کوسوو کے تنازعے جیسے شدید انسانی بحران پیش آئے، تو دنیا نے اہم موڑ پر انسانی وقار اور انصاف کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر قدم اٹھایا۔

انھوں نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلا تمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں  جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر جاری قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔ جدید ہتھیاروں کی تباہ کن صلاحیت  جو اسرائیل کو آزادی سے اور غیرمتناسب طور پر میسر ہے، سوشل میڈیا اور براہِ راست نشریات کے ذریعے آج دنیا ان مظالم کو لمحہ بہ لمحہ دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر شعور بے مثال ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اور امن پسند لوگ غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور درد کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے ملک کے عوام بھی ہمارے درد اور غم میں برابر کے شریک ہیں، جیسا کہ دنیا کے بے شمار دوسرے لوگ بھی۔

 انھوں نے مسلم سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جو جرات مندانہ اور اخلاقی قیادت کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم آپ سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ فوری طور پر مسلم ممالک کے رہنماوں کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایک واضح اور اجتماعی حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔ اگر دنیا خاموش رہی، تو ہم ایک اور انسانی ناکامی کے باب پر افسوس کرتے رہ جائیں گے  بالکل جیسے روانڈا میں ہوا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اس بار پوری دنیا یہ سب براہِ راست دیکھ رہی ہے۔ ہم یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ تمام ریاستی سربراہان کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے جس کا واحد ایجنڈا غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا ہو۔ تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات بعد میں کیے جا سکتے ہیں، لیکن سب سے پہلے اس خونریزی کا خاتمہ ضروری ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام مسلم ممالک کسی نہ کسی سطح پر بین الاقوامی اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسے مثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ مزید برآں ہم یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ جمعہ، 20 اپریل کو سرکاری طور پر یوم عالمی احتجاج قرار دیا جائے۔ اس دن کو ریلیوں، جلوسوں، خصوصی دعاوں، اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی مظاہروں سے منایا جانا چاہیے۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ وہ اس اتحاد اور ظلم کے خلاف مزاحمت کے دن کی توثیق کریں۔


 

متعلقہ مضامین

  • کوٹ ادو: تاوان کے لیےاغواء کیا گیا نوجوان بازیاب
  • پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں: مصطفیٰ کمال
  • افغانستان کے شہر مزار شریف میں مسجد کے باہر دھماکہ، ایک جاں بحق، تین زخمی
  • موٹروے پولیس کی ایمانداری، نقدی اور زیورات سے بھرا گمشدہ بیگ مالک کو لوٹا دیا
  • گزشتہ رات اغوا کیے گئے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • موٹروے پولیس نے 5 لاکھ سے زائد مالیت کے زیورات،2 لاکھ 30 ہزار  روپے مالک کے حوالے کر دی
  • راجن پور: گزشتہ رات اغوا ہونے والے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار