پاکستان رینجرز اور پولیس کی کچے کے علاقے میں ڈکیتوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
GHOTKI:
پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ضلع گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں۔
رینجرز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایم فائیو موٹر وے پر ایک مال بردار کنٹینر پر ڈاکوؤں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق مسلح ڈاکوؤں نے کنٹینر اور اس کے عملے کو اغوا کرنے کی کوشش کی، تاہم رینجرز کی فوری مداخلت سے ان کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
تفصیلات کے مطابق 7 سے 8 مسلح ڈاکو کچے کے ایریا رونتی نیک موڑ سے بچو بند کے راستے ایم فائیو موٹر وے پر ایک مال بردار کنٹینر پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اطلاع ملتے ہی رینجرز سندھ کی پٹرولنگ موبائلز موقع پر پہنچ گئیں، جس کے نتیجے میں مسلح ڈاکوؤں نے رینجرز پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ کے دوران کنٹینر کا ڈرائیور اور عملہ معمولی زخمی ہو گئے۔
ترجمان رینجرز کے مطابق، رینجرز کی جوابی کارروائی کے بعد ڈاکو کنٹینر کو چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ زخمی افراد کو فوری طور پر رینجرز کی جانب سے ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
رینجرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے والے عناصر اور دیگر بااثر افراد کی نشاندہی کریں۔ رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا واٹس ایپ نمبر 03479001111 پر فوری طور پر اطلاع دینے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ سندھ کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
9 مئی اور 26 نومبر کے جعلی انقلابی پرچے بھی بھگتیں: عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے جعلی انقلابیوں کو انقلاب لانے کا شوق تھا تو پرچے بھی بھگتیں۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب پولیس کا سب سے بڑا معیار یہی ہے کہ ان کا ڈنڈا بہت تگڑا ہے، مریم نواز کی حکومت میں پنجاب پولیس غیر سیاسی اور غیر جانبدار ہو کر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کو بھی پکڑ رہی ہے، پکے کے ڈاکوؤں کو بھی، جنہوں نے 9 مئی کیا، شہداء کے مجسموں کی توہین کی، وہ سیاسی لبادے میں نہیں چھپ سکتے۔
عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں انتقامی کارروائی یا سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کرنے کا سلسلہ بند ہو چکا، پنجاب پولیس کسی بے گناہ کو تنگ نہیں کرتی، کسی ریکارڈ یافتہ مجرم کو چھوڑتی نہیں۔