دوسرے صوبوں سے ہائیکورٹ میں ججز کی تقرری، اسلام آباد بار کونسل کا احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد بار کونسل کی دوسرے صوبوں سے تین ججز کی اسلام آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کی مذمت کرتے ہوئے وکلاء تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے اسلام آباد بار کونسل نے اعلامیہ میں کہا کہ اسلام آباد بار کونسل ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کل مشترکہ پریس کانفرنس کریں گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دیگر صوبوں کے ججز کی تعیناتی پر اسلام آباد بار کونسل کا تحریک کا اعلان کردیا ۔ اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین اور ممبران کی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کردہ حالیہ نوٹیفکیشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے اور اسلام آباد کی وکلاء برادری کے حقوق اور نمائندگی کو کمزور کرتا ہے۔
https://www.express.pk/story/2745775/three-judges-from-lahore-sindh-and-balochistan-high-courts-has-been-transferred-to-islamabad-high-court-2745775/
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد بار کونسل دوسرے صوبوں سے ججز کی ٹرانسفر کے اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد بار کونسل ججز کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترمیم کو کالا قانون قرار دیدیا، چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترمیم کو کالا قانون قرار دیدیا، چیلنج کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) ہائیکورٹ بار نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دے دیا اور ساتھ ہی اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے اسے صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین اورعام شہریوں کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کو کالا قانون اور آزادی رائے کا گلہ کاٹنے کے مترداف ہے، پیکا ترامیم آزادی اظہار رائے صحافت بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہیں، پیکا ترامیم آئین کے آرٹیکل 8 اور 19 سے متصادم ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ آزادی رائے کا حق آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت بنیادی حق ہے، پیکا ترامیم سے آزادانہ رپورٹنگ اور تنقیدی آرا کے اظہار کو نقصان پہنچے گا، قانون کا غلط استعمال ، پیکا کی سابقہ دفعات کا بھی علی استعمال دیکھنے میں آیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترامیم واپس لینے کا مطالبہ کیا اور بار ایسوسی ایشن نے صحافی برادری کے ساتھ مل کر پیکا ترامیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔