راولپنڈی( ڈیلی پاکستان آن لائن )آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اپنے غیرملکی آقاؤں کے ایجنٹ بن کر دُہری پالیسیوں کی پیروی کرنے والوں سے آگاہ ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے بلوچستان کا دورہ کیا، اس دوران آرمی چیف کو بلوچستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ 

بریفنگ میں سینئر سیکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام نے شرکت کی۔ آرمی چیف، گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہداء کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی۔ 

 آرمی چیف نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں زخمی جوانوں کی عیادت بھی کی۔ آرمی چیف نے ملک کے دفاع کیلئے جوانوں کے غیر متزلزل عزم کو سراہا۔

وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا عمر ایوب کے بیان پر رد عمل آ گیا

اس موقع پر جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ نام نہاد دوست نما دشمن کچھ بھی کریں، ان کو شکست ضرور ملے گی۔ دشمنوں کو قوم اور مسلح افواج کی قوت سے شکست ہو گی۔اپنے غیرملکی آقاؤں کے ایجنٹ بن کر دُہری پالیسیوں کی پیروی کرنے والوں سے آگاہ ہیں، وطن کے دفاع کیلئے جب بھی ضرورت پڑی ہم جوابی کارروائی کریں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دفاع وطن کیلئے جب بھی ضرورت پڑی، یہ لوگ جہاں کہیں بھی ہوں ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ یہ ہماری قوم اور مسلح افواج کی ثابت قدمی سے ضرور شکست کھائیں گے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: آرمی چیف

پڑھیں:

روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) جرمنی کے ممکنہ اگلے چانسلر فریڈرش میرس نے یوکرین کے شہر سومے میں روسی میزائل حملے میں بچوں سمیت کم از کم 34 افراد کی ہلاکت کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر جنگی جرم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے۔

میرس نے اتوار کے روز جرمن پبلک براڈکاسٹر اے آر ڈی سے گفتگو کے دوران کہا کہ یہ ہلاکت خیز روسی میزائل حملہ "دانستہ اور سمجھ بوجھ کے ساتھ کیا گیا جنگی جرم" ہے۔

میرس نے کہا، "حملے دو بار ہوئے اور دوسری بار (حملہ) اس وقت ہوا، جب ایمرجنسی ورکرز متاثرین کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔"

انہوں نے جرمنی میں ان لوگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے، جو پوٹن کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کر رہے ہیں، مزید کہا، "یہ (پوٹن کا) جواب ہے، جو ان کے ساتھ جنگ بندی کی بات کرتے ہیں پوٹن ان لوگوں کے ساتھ یہی کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

"

میرس نے کہا، "ان کے ساتھ بات چیت کرنے کی ہماری رضامندی کو امن کی سنجیدہ پیشکش کے طور پر نہیں بلکہ کمزوری سے تعبیر کیا جاتا ہے۔"

یوکرینی شہر سومے پر روسی میزائل حملہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم کرنے کا اشارہ

میرس نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹورس میزائلوں کی فراہمی کے لیے اپنی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔

تاہم انہوں نے اس کے لیے یہ شرط بھی رکھی اس سمت میں بھی کوئی اقدام یورپی اتحادیوں کے ساتھ مربوط طریقے کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ برطانیہ، فرانس اور امریکہ جیسے بعض ممالک، پہلے ہی یوکرین کو میزائل فراہم کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ عنقریب اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جرمن چانسلر اولاف شولس نے تنازعہ بڑھنے کے خطرات کے پیش نظر یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یوکرین پر روسی فضائی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، زیلنسکی

سنٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے رکن شولس نے اس سے قبل سومے پر حملے کو "ظالمانہ" قرار دیا تھا اور کہا تھا: "اس طرح کے حملے اس بات کو عیاں کرتے ہیں کہ روس کے امن سے متعلق دعووں کی حقیقت کیا ہے۔"

ٹرمپ کو یوکرین کے دورے کی دعوت

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جنگ ​​کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ کسی بھی طرح کے معاہدے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کو کییف کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔

زیلنسکی نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "براہ کرم، کسی بھی قسم کے فیصلے، کسی بھی قسم کے مذاکرات سے پہلے، تباہ شدہ یا مردہ لوگوں، عام شہریوں، جنگجوؤں، ہسپتالوں، گرجا گھروں، بچوں کو دیکھنے کے لیے تشریف لائیں۔"

یہ انٹرویو یوکرین کے شہر سومے پر اتوار کے روز تباہ کن روسی میزائل حملے سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا، جس میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک اور 117 زخمی ہوگئے۔

اس دوران صدر ٹرمپ نے اس حملے کو "نہایت برا" قرار دیا۔ حملے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ یہ "نہایت برا" تھا اور انہیں "بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ایک غلطی کی ہے۔" تاہم انہوں نے اس غلطی کی وضاحت نہیں کی۔

روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو

اس سے قبل یوکرین کے لیے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کیتھ کیلوگ نے ​​کہا تھا کہ یہ حملہ مناسب رویے شرافت کی کسی بھی حد کو عبور کر گیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے روس پر "انسانی جانوں، بین الاقوامی قانون اور صدر ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کی صریح بے عزتی کرنے" کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ روس پر جنگ بندی نافذ کرنے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ "فرانس اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مقصد کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔"

زیلنسکی کا روس کے بیلگوروڈ میں یوکرینی فوج کی موجودگی کا اعتراف

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کہا: "روس بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے، جارح تھا اور رہے گا۔

جنگ بندی کو نافذ کرنے کے لیے فوری طور پر سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ یورپ اپنے شراکت داروں سے صلاح و مشورہ جاری رکھنے کے ساتھ ہی روس پر اس وقت تک سخت دباؤ برقرار رکھے گا، جب تک کہ خونریزی ختم نہیں ہو جاتی۔"

ص ز/ ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • اوورسیزپاکستانیز کنونشن کا آخری دن،وزیر اعظم اور آرمی چیف کا اہم خطاب پر اختتام
  • روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • آرمی چیف سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات، سکیورٹی و دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ نائیجریا،وزیر دفاع اور فوجی سربراہان سے ملاقاتیں
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ نائیجریا
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا نائجیریا کا دورہ، عسکری افسروں سے ملاقاتیں
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائجیریا کا دورہ، عسکری افسروں سے ملاقاتیں
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائیجیریا کا سرکاری دورہ