Jasarat News:
2025-04-16@22:41:24 GMT

جنگ بندی معاہدہ: 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

جنگ بندی معاہدہ: 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا

غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل نے چوتھے مرحلے میں 183 فلسطینی قیدی رہا کر دیے،حماس نے معاہدے تحت 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے مطابق غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کا چوتھا مرحلہ بھی کامیابی سے مکمل ہوگیا، حماس نے خان یونس اور جبالیہ سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق مطابق آج رہائی پانے والوں میں اوفر کالڈیرون، کیتھ سیگل اور یارڈن بیباس شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے سابقہ روایت کت مطابق قیدیوں کو تحائف کے ساتھ ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

جواب میں اسرائیل نے اپنی جیلوں سے 183 فلسطینی کو رہا کیا گیا۔ رہائی پانے والے فلسطینبیوں میں عمر قید کی سزا پانے والے 18 قیدی بھی شامل ہیں۔

فلسطینیوں قیدیوں کا مغربی کنارے میں پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ پر مشتمل طویل جنگ کے بعد ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس چند اسرائیلیوں کے بدلے سیکڑوں فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کروانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا

قاہرہ: غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، تاہم کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی۔

ذرائع کے مطابق، حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا ہونا چاہیے۔ ادھر اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جب تک حماس کو مکمل شکست نہ دی جائے، فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

مصری حکومت نے نئی جنگ بندی تجویز پیش کی جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ ایک حماس رہنما کے مطابق، "ہم صرف اس صورت میں جنگ بندی پر تیار ہیں جب اسرائیل مکمل طور پر جنگ بند کرے اور فوجی انخلا کرے۔ ہتھیار ڈالنے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔"

ذرائع نے مزید بتایا کہ مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی غزہ بفر زون اپنے پاس رکھے گی، وزیر دفاع
  • فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند
  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس