ڈبل گیم کھیلنے والوں کو جانتے ہیں، افواج دوست نما دشمنوں کو شکست دے گی: آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ڈبل گیم کھیلنے والوں کو جانتے ہیں، افواج دوست نما دشمنوں کو شکست دے گی: آرمی چیف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
راولپنڈی :(دنیا نیوز) چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ڈبل گیم کھیلنیوالوں کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہماری افواج دوست نما دشمنوں کوشکست سے دوچارکرے گی۔ پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیرنے بلوچستان کا دورہ کیا ہے، دورے کے دوران آرمی چیف کوبلوچستان کی سکیورٹی صورتحال پرجامع بریفنگ دی گئی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ بلوچستان دورے کے موقع پرسینئرسکیورٹی اورانٹیلی جنس حکام بھی شریک تھے، آرمی چیف نے کمبائڈ ملٹری ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اورجوانوں کی لازوال بہادری پر تعریف کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم ڈبل گیم کھیلنیوالوں کواچھی طرح جانتے ہیں، دوست نما دشمنوں کوہرحال میں شکست ہوگی، مادروطن کے لیے ہرقیمت چکانے کے لیے تیار ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم تمہارا تعاقب کرتیرہیں گے، جب بھی ضرورت پڑی تمہارا تعاقب کریں گے، بیرونی آقاں کے سہولت کاروں کواچھی طرح جانتے ہیں۔جنرل سیدعاصم منیر کا کہنا کہ ان لوگوں دہرے معیار میں مہارت حاصل کی ہوئی ہے، یہ شاہ سے کہتے ہیں تیرا گھر لوٹا اور چور سے کہتے ہیں چوری کر، ہماری افواج ان دوست نما دشمنوں کوشکست سے دوچارکرے گی۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ آرمی چیف نے کہا کہ انشا اللہ! وطن دشمن عناصرکاتعاقب کرکے نشانہ بنائیں گے، بلوچستان کیعوام کے فلاح وبہبود اورسکیورٹی اولین ترجیح ہے۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کیمطابق بلوچستان دورے کے دوران آرمی چیف نے فوج، ایف سی اورقانون نافذکرنیوالے اداروں کے عزم کوسراہا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دوست نما دشمنوں کو آرمی چیف نے جانتے ہیں ڈبل گیم نے کہا
پڑھیں:
مستقبل میں کیا افواج پاکستان آرمی ایکٹ کا سیکشن 2ون ڈی 2استعمال کرسکتی ہے،جسٹس محمد علی مظہر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ مستقبل میں کیا افواج پاکستان آرمی ایکٹ کا سیکشن 2ون ڈی 2استعمال کرسکتی ہے، وکیل خواجہ احمد نے کہاکہ مستقبل میں 2ون ڈی2کا استعمال نہیں ہو سکے گا، فیلڈجنرل کورٹ مارشل میں اپنی پسند کا وکیل کرنے کی اجازت نہیں،آرمی چیف اجازت نہ دیں تو پسند کا وکیل نہیں ملتا، ایسے تو کنفرمنگ اتھارٹی ناٹ گلٹی کو گلٹی بھی کر سکتی ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ آپ ملزمان کا کیس یہاں لڑ رہے ہیں جو ہمارے سامنے نہیں۔
کیا مستقبل میں اگر کوئی ملک دشمن جاسوس پکڑا جائے تو ٹرائل کہاں ہوگا؟جسٹس حسن اظہر
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل خواجہ
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ایف بی علی کیس کے فیصلہ کی کئی عدالتوں میں توثیق کی گئی،21ویں ترمیم کا فیصلہ17ججز نے دیا، جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ روز سنتے ہیں کہ جوان شہید ہو گئے ، حملہ آور شہری ہوتے ہیں؟آپ کے مطابق شہری کا ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں، انسداد دہشتگردی عدالت میں ہونا چاہئے،موجودہ صورتحال میں ملک کے ڈھائی صوبے دہشتگردی کی لپیٹ میں ہیں،ملک میں مکتی باہنی کی تحریک نہیں، حملہ آور سویلینز ہی ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ عدالت کے سامنے جب شواہد نہیں ہوں گے تو فیصلے کیسے دیں گے؟دہشتگردی روکنا ایڈمنسٹریشن کاکام ہے، شواہد اکٹھے کرنا ان کی ذمے داری ہے،پھر کہتے ہیں کہ پاکستان کی عدلیہ 130نمبر پر ہے،جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ انسداد دہشتگردی عدالت ہو یا کوئی بھی، بہتری کیلئے اصلاحات ضروری ہیں،فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت3فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
اب بھی پاکستان کے خلاف سازشیں ؟
مزید :