لندن :سابق وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان ،اور سابق ڈین یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر سلیمان طاہر کا اپنے وفد کے ہمراہ فورم فار دی انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیولپمنٹ کے ہیڈ آفس لندن کا دورہ ۔
فورم کی جانب سے عمر قریشی نے وفد کو خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر پاکستان کی موجودہ صورتحال اور نوجوان نسل کے موجودہ کردار کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سلیمان طاہر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر بڑھتی پولررائزیشن کو کم کرنے کے لئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہو گا اور 70فیصد نوجوان ہی اس کے خاتمے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکتے ہیں۔
دنیا میں پاکستانی طلبا نے ہر شعبہ زندگی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔حال ہی میں حکومت پاکستان کی جانب سے اڑارن پروگرام نوجوانوں کو آگئے بڑھنے کے مواقع مہیا کریں گااور بیرون ملک میں بھی وزیراعظم شہباز شریف کے پروگرام اڑان سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے میزبان عمر قریشی نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں ہم سب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ نوجوان نسل کے لئے ایسے یوتھ پروگرامز شروع کیے جائیں جس سے انکی ذہنی اور جسمانی نشونما میں اضافہ ہو اور ایک بہتر معاشرہ پروان چڑھے۔ وفد کے اراکین محمد ابراہم ،جاوید اقبال اور نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف شہروں میں ایسے سیمینارز منعقد کرنے کی ضرورت ہے جس سے نوجوان نسل کو آگاہی فراہم کی جاسکے۔ اس موقع پر میزبان عمر قریشی نے وفد کو دفتر کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کروایا گیا اور گزشتہ ادوار میں کیئے جانے والے کام پر آگاہ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟

اسلام آباد:

ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرتے ہیں جو اس کے جی ڈی پی کا اہم حصہ ہیں۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت اور ترقی کے لیے ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار (2023) کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات خلیجی ممالک، امریکہ، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ سے موصول ہوئیں۔

اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 272 ملین بیرونِ ملک مقیم افراد میں سے پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا حامل ملک ہے۔

مالی سال 2022-23 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پاکستان کو 26 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات بھیجیں جو نہ صرف زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ بنیں بلکہ ملک میں لاکھوں خاندانوں کے لیے سہارا بھی بنیں۔

سعودی عرب ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ رہا جہاں سے تقریباً 4.4 ارب امریکی ڈالر (کل ترسیلات کا 24 فیصد) پاکستان بھیجے گئے۔ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے، جن سے جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران 3.1 ارب (17٪) اور 2.7 ارب (15٪) ڈالر پاکستان آئے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستانی کمپنیوں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔

ان کی مالی سرمایہ کاری ملک کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے، اور بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش مقام بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔

پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق، بیرون ملک مقیم 53 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ان کی موجودگی میزبان ممالک میں پاکستان کی شبیہ کو مثبت انداز میں پیش کرتی ہے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے میزبان ممالک میں کی جانے والی سیاسی و سفارتی سرگرمیاں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اہم اثر ڈال سکتی ہیں۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی امریکی کمیونٹی نے مختلف سطحوں پر امریکی کانگریس سے رابطے کیے، جن میں پاک-امریکہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، اور انسانی حقوق جیسے موضوعات شامل ہیں۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بھی ایسے اقدامات کیے جن سے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی گئی۔

آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے پاکستانی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع کے حصول کے لیے سرگرم مہمات چلائیں۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک، جہاں پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد کی بڑی تعداد موجود ہے، وہاں یہ کمیونٹی دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ترسیلات زر کا سب سے فوری فائدہ غربت میں کمی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس جیسے پروگراموں کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ، حکومتی بانڈز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ لانے میں مدد دے رہا ہے۔

اقتصادی ترقی، تجارت میں آزادی، اور بہتر طرزِ حکمرانی پر مبنی پالیسیوں کی حمایت کے ذریعے پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد نے پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے لیے پرکشش ملک کے طور پر پیش کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، عطاءاللہ تارڑ
  • بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • منسک، شہباز شریف کا ہیوی مشینری اور گاڑیاں تیار کرنیوالی فیکٹری بیلاز کا دورہ
  • نئی صبح کی نوید،پاکستان کا اقتصادی استحکام
  • لوٹن، وزیراعظم کی ایئرپورٹ سے سلیمان شہباز کے گھر آمد
  • بلاول بھٹو آئندہ پاکستان کے پہلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، گورنر پنجاب
  • محمد بن سلمان اہلبیت اطہارؑ کی قبروں کی تعمیر کرا دیں تو حج سے زیادہ مالی فائدہ ہوگا، علامہ ریاض نجفی
  • شہباز شریف کا دورہ بیلا روس انتہائی اہم، ملکی معیشت، خارجہ پالیسی مضبوط ہورہی، عطاتارڑ
  • آرمی چیف سرحدوں کی طرح ملکی معیشت کی بھی حفاظت کررہے ہیں، گورنر سندھ