سعودی شہزادی وطفا بنت محمد کا انتقال ہوگیا، نمازجنازہ ریاض میں ادا کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2025ء)سعودی شہزادی وطفا بنت محمد کا انتقال ہوگیا،جن کی نماز جنازہ ریاض میں ادا کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی ایوان شاہی کی جانب سے جاری کردہ فرمان میں بتایا گیا کہ شہزادی وطفا بنت محمد آل عبد الرحمن آل سعود کا انتقال جمعرات کو ہوا۔ شہزادی کا انتقال ایک افسوسناک واقعہ ہے جس پر سعودی عوام غمگین ہیں۔
(جاری ہے)
متوفیہ کی نماز جنازہ ریاض کی جامع امام ترکی بن عبداللہ میں ادا کی گئی، جہاں قریبی افراد اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔واضح رہے کہ نماز جنازہ اسی روز عصر کے بعد ادا کی گئی۔ سعودی عوام کی جانب سے شہزادی وطفا کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔شہزادی وطفا سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن تھیں، ان کا انتقال سعودی عرب میں ایک بڑے سانحے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔دوسری جانب اس خبر کے بعد سعودی عوام اور حکومتی حلقوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے، اور شہزادی کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کی جا رہی ہے۔دیگر شاہی خاندانوں کی جانب سے بھی شہزادی وطفا کے اہل خانہ کیلئے دعائیں اور تسلی کا پیغام بھی ارسال کیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شہزادی وطفا کا انتقال
پڑھیں:
مہنگائی میں کمی کا فائدہ عوام تک براہ راست نہیں پہنچ رہا، حکومت کا اعتراف
چیمبر آف کامرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم پبلک سرونٹ ہیں، چیمبرز کے پاس آکر مسائل سن رہے ہیں اور انہیں حل بھی کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 24 قومی اداروں کی نجکاری ہوگی۔ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر زیادہ ہے، انہیں ریلیف دیں گے۔ چیمبر آف کامرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم پبلک سرونٹ ہیں، چیمبرز کے پاس آکر مسائل سن رہے ہیں اور انہیں حل بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنانسنگ کاسٹ، بجلی کی قیمت اور ٹیکسیشن میں بہتری آئے گی تو انڈسٹری چلے گی۔ وزیراعظم خود معیشت کو لیڈ کررہے ہیں، آپ جلد نتائج دیکھیں گے۔ معدنیات اور آئی ٹی سیکٹر ملک کے لیے گیم چینجر ثابت ہونے جارہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ کاپر ہمیں وہی فائدہ دے سکتا ہے جو نکل سنگاپور کو دے رہا ہے۔ سنگاپور اس مد میں 22 ارب ڈالر کی برآمدات کررہا ہے، حکومت نے بیرونی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے منافع کی وطن واپسی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کردی ہیں، جس سے فارن انویسٹر کا اعتماد بڑھا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم یقینی بنارہے ہیں کہ مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی کو ہو۔ مڈل مین کو فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستانی مصنوعات بہترین اور گلوبل برانڈز بن سکتی ہیں۔ جی سی سی، ایتھوپیا اور دیگر ممالک پاکستان سے برآمدات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر زیادہ ہے، تنخواہ اکاؤنٹ میں آتے ہی ٹیکس کٹ جاتا ہے، انہیں ریلیف دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 24 قومی ادارے پرائیویٹائز کرنے کو کہہ دیا ہے۔ ہیومن انٹرایکشن کم کیے بغیر مسائل حل کرنا ممکن نہیں۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 13 فیصد تک بڑھا کر دیگر سیکٹرز کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔