وفاقی حکومت کا سال مکمل، وزیر اعظم نے کارکردگی رپورٹ مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پروزیراعظم وزارتوں، محکموں کی کارکردگی رپورٹ خود جانچیں گے۔
سی ایم ہاؤس ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعظم کی جانب سے ہدایت نامہ تمام وزارتوں کو جاری کر دیا گیا۔
مراسلہ میں گزشتہ 1 سال میں ہونے والے ریفارمز پرعمل درآمد رپورٹ طلب کر لی، ایک سال کے دوران دی گئی نوکریوں کی تفصیلات بھی مانگ لیں گئیں جبکہ وزارتوں اور اداروں کی طرف سے 12 ماہ میں اصلاحات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مراسلہ میں یہ بھی کہا ہے کہ محکمے اور وزارتیں پالیسی میں تبدیلی، ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ، گورننس میں اضافہ پر بریف کریں، سرکاری اداروں میں اصلاحات لانے میں کتنی کامیابی ملی جواب دینا پڑے گا۔
خیال رہے وفاقی حکومت اس سال 1 لاکھ 50 ہزار خالی سیٹوں کو ختم کر دے گی جبکہ سرکاری محکموں میں ڈیلی ویجز کی سیٹیں بھی ختم کر دی جائیں گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان، سرکاری ہسپتالوں میں سرکاری ملامزین کی بائیومیٹرک حاضری لازمی قرار
محکمہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق تمام ہسپتالوں اور متعلقہ اداروں کے ملازمین کیلئے بائیومیٹرک حاضری کا نظام لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیومیٹرک حاضری کا نظام شروع کر دیا۔ محکمہ صحت حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام ہسپتالوں اور متعلقہ اداروں کے ملازمین کے لئے بائیو میٹرک حاضری کا نظام لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ سیکرٹری محکمہ صحت کی ہدایت پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بولان میڈیکل ہسپتال کوئٹہ، سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ اور مستونگ، نوشکی، پنجگور، لورالائی، نصیرآباد، جعفرآباد، سبی کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اداروں کے تمام ملازمین کی تفصیلات ایک ہفتے کے اندر فراہم کریں، تاکہ بائیومیٹرک حاضری نظام کو موثر انداز میں اپ ڈیٹ کیا جا سکے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بائیومیٹرک حاضری کا نظام محکمہ صحت میں شفافیت کو فروغ دینے اور ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے نافذ کیا جا رہا ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر فوری عملدرآمد کریں۔