پنجاب میں ڈاکٹرز کی ہڑتال چھٹے روز میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور: کورونا وبا کے باعث اور بغیر کسی ہنگامی صورتحال کے شہریوں کو اسپتال نہ جانے کی حکومتی ہدایات کے بعد سروسز اسپتال میں او پی ڈی بند کا شعبہ سنسان پڑا ہے
لاہور: (انٹرنیشنل ویب ڈسیک) پنجاب میںینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چھٹے روز میںبھی داخل ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں بطور احتجاج جو ہڑتال کی ہے، اس کی وجہ سے او پی ڈی بھی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ سینئر ڈاکٹرز نے بھی او پی ڈیز میں کام کرنا بند کردیا ہے، جس کے باعث نئے اور پرانے ہر طرح کے مریضوں کو شدید جانی مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ مذکورہ احتجاج کی وجہ سے گزشتہ 6 روز سے انجیو گرافی کا شعبہ بھی بندش کا شکار ہے۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ پچھلے ہفتے ہونے والے جھگڑے میں ملوث 2 ڈاکٹروں کا اسپتال سے تبادلہ کردیا گیا تھا۔ اس حوالے سے نگ ڈاکٹرز ایک ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کرنے اور دوسرے کو واپس لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملتان: ایل پی جی باؤزر دھماکے کی ایک اور متاثرہ خاتون دم توڑ گئی
---فائل فوٹوملتان میں پیش آنے والے گیس باؤزر دھماکے کی متاثرہ ایک اور خاتون دم توڑ گئی جس کے بعد حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہو گئی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نشتر اسپتال کے برن یونٹ میں زیرِ علاج ایک اور خاتون دم توڑ گئی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق اس وقت اسپتال میں 25 مریض زیرِ علاج ہیں جبکہ 14 کی حالت تشویشناک ہے۔
ملتان میں گیس باؤزر دھماکے میں زخمی خاتون نے جڑواں بچوں کو جنم دیااسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صغراں بی بی نے گزشتہ رات دو بچوں کو جنم دیا،
پولیس کے مطابق 5 روز قبل غیرقانونی طور پر گیس باؤزر سے گیس منتقلی کے دوران دھماکا ہوا تھا۔
گیس باؤزر دھماکے میں 6 افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 39 زخمی ہوئے تھے۔