اقوام متحدہ متعصبانہ عینک اتار کر کشمیری مسلمانوں کو آزادی دلائے، شاداب رضا نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ایک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ بھارت کنٹرول لائن پر دیوار برہمن تعمیر کرکے اسے مستقل بارڈر کی شکل دینا چاہتا ہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے، بھارت کو اسی کی زبان میں جواب دینا لازم ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ ملک دشمن سامراجی قوتیں مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتی ہیں، اقوام متحدہ متعصبانہ عینک اتار کر کشمیری مسلمانوں کو آزادی دلائے، کشمیر کے عوام کو آزادی دیئے بغیر خطے میں مستقل بنیادوں پر امن قائم نہیں ہوسکتا، اقوام متحدہ کشمیری مسلمانوں کو بھارتی جارحیت اور غاصبانہ تسلط سے نجات دلانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، پاکستان سنی تحریک حکومت کے ساتھ مل کر کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آزاد کراکر دم لے گی، اقوام متحدہ کو امریکہ کی باندھی بنادیا گیا ہے، او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مسلم ممالک کے جذبات بالخصوص کشمیریوں کی ترجمانی کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال اور عالمی برادری کی بے حسی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسے حاصل کرکے دم لیں گے، کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے، پاکستان کی تکمیل کیلئے کشمیر کی آزادی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے، کشمیر کی آزادی کی راہ میں اقوام متحدہ کا اسلام دشمن رویہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان سنی تحریک کے تحت 5 فروری کو کشمیریوں و فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک گیر سطح پر ریلیاں، کانفرنس، سمینار کا انعقاد کیا جائیگا، عالمی برادری تعصب اور دوہرے معیار کو چھوڑ کر کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ سے زائد انسانوں کا مسئلہ حل کرائے وگرنہ فلسطین اور کشمیر کے حل طلب مسائل پوری دنیا میں بدامنی اور عدم استحکام کا ذریعہ بنے رہیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان سنی تحریک اقوام متحدہ کشمیر کے
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
غزہ: اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ قحط کے دہانے پر ہے، جہاں بیکریاں بند ہو چکی ہیں، امدادی قافلے روکے جا رہے ہیں، اور بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ UNRWA کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا، “تمام بنیادی اشیاء ختم ہو رہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔”
یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے جنگ بندی توڑ کر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریباً بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے تحت امداد کی فراہمی کا پابند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ فلسطینی امدادی کارکنوں کے لیے بھی “خوفناک” ہو چکے ہیں۔