آئین کہتا ہے کہ 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دی جائے، وزیر تعلیم سندھ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ایک بیان میں سردار شاہ نے کہا ہے کہ میں نے کوشش کی کہ تعلیم سے متعلق تمام قوانین پڑھوں، ڈھائی کروڑ بچے اسکولز سے باہر بیٹھے ہیں، محکمۂ تعلیم سندھ کا 92 فیصد بجٹ تنخواہوں وغیرہ میں جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیرِ تعلیم سردار شاہ نے کہا ہے کہ شروع سے ریاست نے تعلیم کو ترجیح نہیں دی۔ اپنے ایک بیان میں سردار شاہ نے کہا ہے کہ میں نے کوشش کی کہ تعلیم سے متعلق تمام قوانین پڑھوں، ڈھائی کروڑ بچے اسکولز سے باہر بیٹھے ہیں۔ وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ محکمۂ تعلیم سندھ کا 92 فیصد بجٹ تنخواہوں وغیرہ میں جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تعلیم سندھ نے کہا
پڑھیں:
رجب بٹ اب کون سا ’’گناہ‘‘ کر بیٹھے؟ سوشل میڈیا صارفین شدید برہم
پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار ان کا تعلق نہ تو ان کی شاندار شادی سے ہے، نہ پولیس کیسز سے، اور نہ ہی ان کے متنازعہ پرفیوم سے۔ اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ماں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور یہ ٹیٹو ان کی اس محبت کا اظہار ہے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔
رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر وہ اسے اسلامی نقطہ نظر سے غلط سمجھتے ہیں تو انہیں اس کی نقل نہیں کرنی چاہیے۔
لیکن سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے کم پروفائل رہیں۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض ایک اور متنازعہ قدم ہے جو توجہ حاصل کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے؟ فی الحال تو رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔