لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2025ء) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے9 مئی کے جلائو گھیرائو کے تین مقدمات میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی ۔ عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

انسداد دہشتگری عدالت کے جج منظر علی گل نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، ہفتہ کو سماعت پر عبوری ضمانتوں کی معیاد ختم ہونے پر عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگائی ۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمر ایوب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں، ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔ جس پر عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ میں خود جے آئی ٹی میں گیا تھا، مگر اپنا موقف پیش نہ کر پایا ۔ عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں عدالت نے

پڑھیں:

مصالحتی عدالتیں: جسٹس منصور علی شاہ کا صائب مشورہ

عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج سید منصور علی شاہ نے کراچی میں آئی بی اے میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر تنازع سیدھا عدالت میں لانے کے بجائے پہلے بات چیت اور مصالحت کی کوشش کی جانا چاہیے اگر مصالحت سے مسئلہ حل نہ ہو تب ہی عدالت کا رخ کیا جانا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں 86 فی صد مقدمات ضلعی عدالتوں میں ہیں اور ان عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں، ہر کیس عدالت میں لے جانے کی کوشش کے بجائے مصالحت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ مقدمات میں سست روی کے تناظر میں معاملات کے حل کے لیے دیگر ذریعے استعمال ہونے چاہئیں، انصاف تک رسائی کا مطلب مسئلے کا حل سمجھا جانا چاہیے۔ حکم امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ہمارے پاس ججوں کی تعداد محدود ہے۔ پاکستان اب تک سنگل ٹریک پر ہے، ہر تنازع عدالت میں جاتا ہے تاہم معاملات ثالثی سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، عوام کی ذہنیت تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ عوامی سطح پر آگاہی ضروری ہے اور پراسیکیوشن کورٹس میں 13 سے 14 فی صد مقدمات ہیں، عالمی سطح پر ایک لاکھ لوگوں کے لیے 90 ججز ہیں جب کہ ہمارے پاس جج کم ہیں اور یہ تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج نے اپنے طویل عدالتی تجربہ کی روشنی میں ملک کے نظام انصاف کی خستہ حالی کے اسباب کا درست تجزیہ کیا ہے اور اس کا معقول حل بھی پیش کیا ہے، انہوں نے گزشتہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اس نہایت تکلیف دہ معاملہ کے حل کے ضمن میں منعقد کی گئی کانفرنس سے خطاب میں بھی توجہ دلائی تھی کہ عوام بیس بیس برس تک مقدمات کے لٹکے رہنے سے تنگ آچکے ہیں، اس لیے موجودہ عدالتی خرابیوں سے نجات پانے کے لیے موثر اقدامات ضروری ہیں جن میں سے نہایت آسان، کم خرچ اور ہماری دیرینہ روایات کی روشنی میں کارگر اور قابل عمل نظام مصالحتی عدالتوں کو رواج دینا ہے۔ ضرورت ہے کہ ہمارے ارباب اقتدار تمام ذہنی تحفظات کو ایک طرف رکھتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج کی بات پر توجہ دیں تاکہ عوام کو موجودہ عدالتی نظام کی سست روی، اس کے بے پناہ اخراجات اور قیمتی وقت کے ضیاع کے سبب پیش آنے والی ذہنی اذیت سے نجات مل سکے۔ مصالحتی عدالتوں یا پنچائت کا نظام ہمارے خطے میں ماضی میں رائج رہا ہے۔ اس نظام کے ذریعے فریقین کو موجودہ عدالتی نظام کے مقابلے میں بہت جلد اور بھاری بھر کم اخراجات کے بغیر آسانی سے انصاف مل جاتا ہے۔ پنجایت یا مصالحتی عدالت کے ارکان چونکہ مقامی معززین ہی ہوتے ہیں اس لیے وہ فریقین سے اکثر و بیشتر شناسا اور ان کے ماضی کے کردار سے واقف ہوتے ہیں، اس لیے انہیں معاملہ کے حقائق تک پہنچنے میں زیادہ مشکل پیش نہیں آتی جب کہ ہمارے رائج الوقت نظام عدل میں منصف جھوٹے سچے گواہوں کی شہادتوں، وکلا کی بحث، دلائل اور قانونی موشگافیوں میں الجھے رہتے ہیں، ان کے لیے انصاف کے حقیقی تقاضوں کو پورا کرنا آسان نہیں ہوتا، پھر مصالحتی عدالتوں میں فریقین کو اپنا مافی الضمیر بیان کرنے کے لیے وکلا کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی کیونکہ انہیں اپنا موقف مخصوص انگریزی کے بجائے اپنی قومی یا مادری زبان میں بیان کرنے میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آتی اس طرح مصالحتی عدالتی نظام ہماری معاشرتی ضروریات سے بھی ہم آہنگ ہے، سستا بھی ہے اور جلد انصاف کا بھی ضامن ہے۔ اس لیے بہتر ہو گا کہ حکمران جسٹس منصور علی شاہ کی تجاویز پر سنجیدگی سے توجہ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • فواد چوہدری کی پولیس حکام کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • 26 نومبر احتجاج کے 31 مقدمات میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کرنے کا حکم
  • 26 نومبر احتجاج، بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں ضمانت میں توسیع
  • عمر ایوب کے خلاف 9 مئی کے تین مقدمات میں پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت
  • حکمران ہوش کے ناخن لیں،لوگوں کو ڈنڈے اور گولی کے زور پر نہ دبائیں:عمرایوب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی مقدمات میں سزا یافتہ ملزمان کو رہا کردیا
  • مصالحتی عدالتیں: جسٹس منصور علی شاہ کا صائب مشورہ
  • خدیجہ شاہ کی حفاظتی مقدمات میں توسیع، کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • ۔9 مئی کے 13 مقدمات :عدالت کا کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم