UrduPoint:
2025-02-01@16:58:12 GMT

علم فلکیات ایک مسلمہ سائنس، مگر علم نجوم؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

علم فلکیات ایک مسلمہ سائنس، مگر علم نجوم؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 فروری 2025ء) اگر آپ سادہ سا سوال کریں تو کہ کیا علم نجوم یا ستاروں کی چال سے قسمت کا حال کوئی سائنسی بات ہے، تو اس کا سادہ سا جواب ہو گا، بالکل نہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ انسان ستاروں کی چال سے قسمت کا حال جاننے میں پڑا کیسے؟

آسٹرولوجی یا علم نجوم کا دعویٰ رہا ہے کہ وہ ستاروں اور اجرام فلکی کی چال انسانوں کی زندگیوں اور مستقبل پر اثرات ڈالتی ہے۔

آثار قدیمہ بتاتے ہیں کہ انسان پانچ ہزار برس سے قسمت کا حال ستاروں کی چالوں سے جانچنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق قدیمی میسیپیٹومیا یا بین النہرین میں ستاروں کےنقوش مٹی کی تختیوں پر کندہ کیے جاتے تھے اور ان کی حرکات اور انسان پر ان کے اثرات کے اندازے لگانے کی کوشش کی جاتی تھی، آج بھی زائچوں اور برجوں کے ذریعے کئی افراد اپنے مستقبل کے فیصلے کرتے نظر آتے ہیں۔

(جاری ہے)

ستاروں کا انسانوں پر اثر

ہماری روزمرہ کی زندگی میں فلکیاتی اجسام کے کچھ واضح اثرات موجود ہیں۔ مثلاﹰ سورج دن اور موسموں کے تغیر کا باعث بن رہا ہے، چاند سمندری لہریں اٹھا رہا ہے، سورج گرہن کے دوران آسمان تاریک ہو جاتا ہے اور شمسی طوفان زمینی فضا کو سبز اور جامنی روشنیوں کے ذریعے کسی ابسٹریکٹ پیٹنگ میں بدل دیتا ہے۔

ان کائناتی مظاہر کے مشاہدے پر ایسا تصور غیر فطری نہیں کہ کائناتی اجرام کی حرکت کا انسانی زندگی پر اثر پڑتا ہو گا۔

تاہم واشنگٹن یونیورسٹی میں ارضی، ماحولیاتی اور سیاروی سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پال برن کے مطابق، ''یہ ممکن نہیں کہ سیارے اپنی حرکت کے ذریعے ہم پر کسی قسم کا براہ راست اثر ڈالیں۔‘‘

وہ طنزاﹰ کہتے ہیں کہ سیاروں کے مشاہدے کا واحد عملی اثر یہی ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص آسمان میں مریخ، مشتری یا زہرہ کو دیکھتے ہوئے اتنا منہمک ہو جائے کہ کسی کھمبے سے جا ٹکرائے۔

علم نجوم پر سائنسی تجربات

محققین نے علم نجوم کی درستی کی جانچ کے لیے کئی تجربات کیے، تاہم اس کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت دستیاب نہ ہو سکا۔ اس حوالے سے انیس سو اسی کی دہائی میں امریکی طبعیات دان شان کارلسن کا ایک تجربہ حوالے کے طور پر موجود ہے کہ جب انہوں نے تیس مختلف نجومیوں کو ایک سو سولہ افراد کے زائچے دیے اور ان سے کہا گیا کہ وہ ہر شخس کو صحیح شخیصت کے پروفائل سے جوڑیں۔

نجومیوں کو اس تجربے میں تین آپشن دیے گئے تھے جب کہ انہیں متعلقہ افراد سے بالمشافہ ملنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس تجربے کو ''ڈبل بلائنڈ‘‘ رکھا گیا تھا، یعنی نہ تجربہ کرنے والوں کو اور نہ ہی نجومیوں کو درست جوابات کا علم تھا۔

اس تجربے کے نتائج سائنسی جریدے نیچر میں شائع کیے گئے تھے، جن سے ثابت ہوا کہ نجومیوں کے جوابات فقط اتنے ہی درست تھے، جتنے سادہ اندازہ یا تکا لگانے سے درست ہو سکتے تھے۔

اس تحقیق کے نتائج میں کہا گیا تھا کہ علم نجوم سائنسی معیارات پر پورا نہیں اترتا۔ تو پھر علم نجوم لوگوں میں مقبول کیوں؟

سائنسی شواہد کی کمی کے باوجود علم نجوم صدیوں سے موجود اور لوگوں میں مقبول ہے۔ آج بھی لوگ زندگی کی رہنمائی اور بعض اوقات محض تفریح کے لیے اسے استعمال کرتے ہیں۔

گولڈ اسمتھ یونیورسٹی لندن میں آرٹس اور کلچرل پالیسی کے لیکچرار پال کلیمنٹس کے مطابق، علم نجوم کی دیرپا مقبولیت کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگوں کو اپنی زندگی کی تعبیر کے آسان اوزار فراہم کرتا ہے اور ان کی شناخت کی تشکیل میں مدد دیتا ہے۔

وہ کہتے ہیں، ''علم نجوم سائنسی نہیں بلکہ علامتی، تخلیقی اور روحانی ہے اور یہ سائنس کی بجائے مذہب سے قربت رکھتا ہے۔‘‘

ان کا کہنا ہے کہ لوگ بے چینی اور عدم تحفظ کی صورت میں ایسی آسان تشریحات میں پناہ تلاش کرتے ہیں۔ کلیمنٹس کے مطابق، ''علم نجوم لوگوں کو زندگی اور شناخت کو سمجھے کے نئے زاویے دیتا ہے اور وجودی اضطراب کو کم کرنے میں معاونت فراہم کرتا ہے۔

‘‘

سائنسی تحقیق کے مطابق علم نجوم سائنسی طور پر درست نہ سہی، مگر یہ انسانوں کے اپنے بارے میں احساسسات پر اثرات ڈال سکتا ہے۔ دو ہزار چھ میں اس بابت ایک تجربہ کیا گیا، جس میں محققین نے مختلف افراد کو اپنے بارے میں مثبت یا منفی زائچہ پڑھنے کو دیا اور پھر ان کے مختلف افعال کا جائزہ لیا۔ محققین کے مطابق اپنے بارے میں مثبت زائچہ پڑھنے والوں نے مطالعے میں شامل افعال کو منفی زائچہ پڑھنے والوں کے مقابلے میں بہتر طور پر انجام دیا۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق نفسیاتی اصول ''ایکسپیکٹیشن ایفکٹ‘ یا ''توقعاتی تاثر‘‘سے ہے، یعنی اگرکسی شخص سے خراب کارکردگی کی توقع کی جائے، تو وہ واقعی خراب کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ علم نجوم قائم کس نظریے پر ہے؟

علم نجوم کا بنیادی نظریہ یہ یقین ہے کہ انسان اور کائنات آپس میں گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ یونیورسٹی آف ویلز ٹرینیٹی سینٹ ڈیوڈ کے تاریخِ علم نجوم کے ماہر نکولس کیمبین کا کہنا ہے، ''یہ نظریہ بیشتر عالمی فلسفوں، مذاہب اور عقائد کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور فقط جدید مغربی فلسفہ اور سائنس اسے رد کرتے ہیں۔

‘‘

ان کا کہنا ہے کہ علم نجوم کی آج کے دور میں کشش اس بات میں ہے کہ یہ قدیمی نظریات کے ذریعے لوگوں کو ایک احساسِ وابستگی اور مقصد فراہم کرتا ہے۔

سائنسی اور تجرباتی طور پر ستاروں اور سیاروں کی چال کا ہماری شخصیت یا روزمرہ پر براہ راست اثر نہیں، مگر علم نجوم کی جذباتی کشش اور لوگوں کی زندگی کو کسی حد تک بامعنی بنانے میں اس کا کردار بہرحال ایک خاص اہمیت ضرور رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علم نجوم کی کا کہنا ہے کے ذریعے کے مطابق ہے اور اور ان ہیں کہ رہا ہے

پڑھیں:

لوگوں کو ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں، حکمران ہوش کے ناخن لیں. عمر ایوب

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری ۔2025 ) قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف اور تحریک انصاف کے راہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ لوگوں کو ڈنڈے اور گولی کے زور پر نہ دبائیں اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہوش کے ناخن لیں لاہور میں انسداددہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا ایکٹ اور ڈیجیٹل نیشن بل کیلئے ووٹ دیا، ایسے متنازع قوانین پاس کرنے پر اس کو شرم آنی چاہیے، ہم نے سینیٹ اورقومی اسمبلی میں دونوں بلوں کی بھرپور مخالفت کی،یہ چاہتے ہیں پاکستان میں جمہوریت اور آزادی اظہار رائے نہ ہو.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، بلوچستان میں حالات خراب ہیں، ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں، سرمایہ کاری کیسے آئے گی، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہوش کے ناخن لیں، لوگوں کو گولی اور ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں، ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں. عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوﺅں کا مقابلہ نہیں کرسکتی، پی ٹی آئی کارکنان پر چڑھ دوڑتی ہے، عمران خان سے ہماری میٹنگ بھی نہیں کرائی جا سکی قبل ازیں انسداد دہشت گری عدالت میں عمر ایوب کے خلاف 9 مئی کے 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عمر ایوب نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی.

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمر ایوب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے؟ جس پر پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ نہیں ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں، عدالت نے پولیس کو پی ٹی آئی رہنما سے تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کر دی بعدازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں 18 فروری تک توسیع کر دی.

متعلقہ مضامین

  • لوگوں کو ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں، حکمران ہوش کے ناخن لیں: عمر ایوب
  • لوگوں کو ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں، حکمران ہوش کے ناخن لیں. عمر ایوب
  • ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
  • لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کیجیے!
  • سائنس نے بھی قرآن میں بیان سچائی کی تصدیق کردی
  • سائنس کے فروغ کیلیے رواں تعلیمی سال کو ’’سائنس ان سندھ‘‘ کے نام سے منانے کا اعلان
  • اہل غزہ کی فتح اور سید مقاومت کی جدائی
  • ایچ آئی وی کا علاج: سائنس کے مشکل ترین اہداف میں سے ایک
  • غزہ اور مغربی کنارے میں ان پٹھا گولہ بارود زندگی کے لیے مسلسل خطرہ