UrduPoint:
2025-02-01@16:55:18 GMT

برطانیہ: 200 سے زیادہ کمپنیوں میں ورکنگ ویک چار دن کا ہو گیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

برطانیہ: 200 سے زیادہ کمپنیوں میں ورکنگ ویک چار دن کا ہو گیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 فروری 2025ء) جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق 200 کمپنیاں جن کا تعلق مارکیٹنگ، آئی ٹی اور چیریٹی یا فلاحی شعبے سے ہے، میں کام کرنے والوں کے لیے ورکننگ ویک یا ہفتے میں کام کے ایام کو پانچ کی بجائے چار دن کا کر دیا گیا ہے۔ اس نئے فیصلے سے مذکورہ شعبوں میں کام کرنے والے پانچ ہزار سے زائد ملازمین کو یہ سہولت میسر ہو گئی ہے۔

''فور ڈے ویک فاؤنڈیشن‘‘ مہم کے ڈائریکٹر جوئے رائل نے کہا، ''پانچ روزہ کام کا ہفتہ 100 سال پہلے ایجاد ہوا تھا اور اس دور کے لیے کہیں سے موزوں نہیں ہے۔‘‘

جرمن کارکنوں نے پچھلے برس 1.

3 بلین گھنٹے اوور ٹائم کیا، زیادہ تر بلامعاوضہ

جوئے رائل کے بقول ان کی مہم پانچ دن کے ورکنگ ویک یا پانچ روزہ کام کے ہفتے میں کارکنوں یا ملازمین کو دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات میں کسی کمی کے بغیر ملازمین کے ہفت روزہ پلان میں اس بڑی تبدیلی کے لیے کوشاں تھی۔

(جاری ہے)

اس تبدیلی کے نتیجے میں وہ اب محض چار دن کام کر کے پہلے جتنی تنخواہ اور مراعات حاصل کر سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا،'' چار دن کا ورکنگ ہفتہ ملازمین کو سات روزہ ہفتے کے دوران پہلے کے مقابلے میں 50 فیصد فارغ وقت فراہم کرے گا اور اس طرح وہ کہیں زیادہ آزادی، خوش اور بھرپور زندگی گزار سکیں گے۔‘‘

برطانیہ کی 200 کمپنیوں میں اس نئے ضوابط کا اطلاق ایک ایسے وقت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جب بڑی بڑی کارپوریشنز میں کام کرنے والے ملازمین کو ورک فرام ہوم کے بجائے کُل وقتی طور پر دفتر جا کر کام کرنے پر زور دیا جا رہا ہے، جو بہت سے ملازمین کے لیے خوش آئند نہیں ہے۔

کووڈ وبا کے بعد کے پانچ سالوں کے دوران کام کے نمونے

کورونا کی عالمی وبا کے وقت سے ''ہوم آفس ‘‘ یا ''ہائبرڈورکنگ پیٹرن‘‘ کا جو رجحان پیدا ہوا تھا اُسے اکثریتی ملازمین نے اپنایا اور وہ اسی طرز پر اپنے کام کے اوقات کو برقرار رکھنا چاہتے تھے تاہم امریکی سرمایہ کاری بینک جے پی مورگن اور ٹیک کمپنی ایمیزون نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائبرڈ کی اجازت کے باوجود عملہ روزانہ دفتر آکر کام کرے۔

سابق ایسڈا اور مارکس اینڈ اسپینسر کے چیف ایگزیکٹیو لارڈ اسٹورٹ روز نے جنوری کے اوائل میں دعویٰ کیا تھا کہ ریموٹ ورکنگ سے کام کی مناسب مقدار اثر انداز ہو رہی ہے۔

جرمنی میں پارٹ ٹائم ورکرز کی تعداد میں اضافہ

اس کے برعکس چار روزہ ورکنگ ہفتہ فاؤنڈیشن کی مہم کا مقصد کام پر گزارے گئے گھنٹوں سے زیادہ لوگوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔

پالیسی کو اپنانے والے مارکیٹنگ اور پریس ریلیشنز ادارے 30 کمپنیوں پر مشتمل ہیں۔ جبکہ خیراتی ادارے، غیر سرکاری تنظیمیں اور سماجی نگہداشت کی ایسی قریب 29 کمپنیاں ہیں جنہوں نے چار دن کا ورکنگ ویک کر دیا ہے۔ ان کے بعد ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور سافٹ ویئر کی 24، جبکہ 22 کاروباری، مشاورتی اور انتظامی شعبے سے منسلک کمپنیوں نے بھی اپنے کارکنوں کو چار دن کے ورکنگ ہفتوں کی پیشکش کی ہے۔

کام کے طویل اوقات ہلاکت کا باعث ہو سکتے ہیں، عالمی ادارہ صحت

نیا سروے

اسپارک مارکیٹ ریسرچ کے ایک نئے سروے کے نتائج کے مطابق 18 تا 34 سال کے ملازمین کی 78 فیصد تعداد کا خیال ہے کہ چار دن کام کرنے والا ہفتہ پانچ سال کے اندر معمول بن جائے گا۔ جبکہ 65 فیصد نے کہا کہ وہ کُل وقتی کام کے ہفتے کی طرف لوٹنا نہیں چاہتے۔

اسپارک کے منیجنگ ڈائریکٹر لینسی کیرولن نے کہا کہ 18 سے 34 کی درمیانی عمر کے افراد آئندہ 50 سالوں کے دوران بنیادی افرادی قوت بن جائیں گے اور یہ اپنے ان کے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے بتا رہے ہیں کہ وہ کام کے پرانے اوقات کی طرف واپس جانے کا ارادہ نہیں رکھتے اور ماضی کے کام کے اوقات کو ''پرانے یا دقانوسی زمانے کے کام کے پیٹرن یا طریقے قرار دے رہے ہیں۔

‘‘ اس سوچ کے حامل افراد پر مشتمل گروپ یہ بھی کہتا ہے کہ ''ذہنی صحت اور ان کی مجموعی بہتری یا فلاح و بہبود ان کی اولین ترجیحات ہیں، اس لیے چار دن کا ہفتہ واقعی ایک فائدہ مند اور خوش آئند بات ہے جو ان کی زندگیوں کو بامعنی فائدہ پہنچانے اور ان کے مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنانے میں کلیدی اور فعال کردار ادا کرے گا۔‘‘

ک م/ ع ت(ڈی پی اے)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملازمین کو چار دن کا کام کرنے میں کام کے لیے کام کے کام کر

پڑھیں:

بینکوں سے قرض لینے کے خواہشمندوں کو گورنر سٹیٹ بینک نے خوشخبری سنا دی

ویب ڈیسک: گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے نقصانات کے پیش نظر مرکزی بینک نے قرضوں کے حصول میں آسانی کی ہے۔ بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا۔ 

 ملتان چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے گفتگو میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ایس ایم ای فنانس کےلئے گزشتہ سال حکومت کے ساتھ مل کر سکیم شروع کی ہے، ہم نے یہ ٹارگٹ رکھا ہے کہ اس وقت ہمارا ساڑھے پانچ سو بلین کا تقریباً اوٹسٹینین ایس ایم ای فنانس تھی، اس کو اگلے پانچ سال میں ڈبل کریں گے،گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے لئے 100 ملین اور میڈیم کے لئیے 500 ملین قرض بڑھا دیا ہے،2029 تک ساڑھے پانچ سو بلین سے اس کو 1.1 ٹرلین تک لے کرجانا ہے۔

ملازمین کے ہٹرتال اور احتجاج میں شرکت پر پابندی، مراسلہ جاری

 جمیل احمد نے مزید کہا کہ 10 ملین تک ایک کروڑ روپے تک کرتے ہیں تو بنک کو کوئی ریگولیٹی ضرورت نہیں ہے، کسی بھی  بینک کے نقصان پر 20 فیصد سٹیٹ بنک دے گا، کاروبار کے لئیے ماحول اب بہتر ہ چکا ہے، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ ہمیں ایکسورٹ بڑھانےکی ضرورت ہے، ہماراروائتی آئیمٹز ہربہت فوکس رہاہے، ہمیں نئے پروڈکٹس کو پرموٹ کرنے کی ضروت ہے، ہمارےپاس فارن کرنسی کاریزوربڑھاہواہے، اسی وجہ سے ایکسچینج بہترنظرآرہاہے۔

سونے کا نیایکارڈ، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم نےمانیٹری پالیسی کوسخت رکھا، کسی بھی فیصلے کا مقصد معیشت کو مظبوط کرنا ہوتا ہے، پالیسی ریٹ 12 فیصد ہے، سنگل ڈیجیٹ پرمیں زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
 

متعلقہ مضامین

  • تہرے قتل کیس میں عدالت نے تین مجرمان کو موت کی سزا سنادی
  • وزیر صنعت کا ای وی چارجنگ اسٹیشن کی ورکنگ کا جائزہ
  • آصف علی زرداری 5 فروری کو 4 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
  • صدر مملکت 5فروری کو چار روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے،صدر،وزیراعظم سے ملاقاتیں شیڈول
  • صدر آصف زرداری 5فروری کو چار روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
  • سندھ حکومت نے 5 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
  • 15 منٹ میں جتنے گنے تمھارا بونس، کمپنی کی ملازمین کو انوکھی پیش کش
  • بینکوں سے قرض لینے کے خواہشمندوں کو گورنر سٹیٹ بینک نے خوشخبری سنا دی
  • برطانیہ: 200 کمپنیوں کا کام کو ہفتےمیں 4دن تک محدود کرنے کا اعلان