25 سال بعد پہلی نئی قسم کی درد کش دوا کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)گزشتہ 2 دہائیوں میں پہلی بار امریکا نے نئی قسم کی درد سے نجات دلانے والی دوا (پین کِلر) کے استعمال کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے 25 سال بعد پہلی بار سوزیٹریجین (Suzetrigine) نامی نئی درد کش دوا کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسے جرناوکس (Journavx) کے نام سے فروخت کیا جائے گا
ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ یہ دوا درد کے علاج میں ایک محفوظ اور مؤثر متبادل فراہم کرے گی، جس سے اوپیئوڈز (opioids) کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ سوزیٹریجین ایک 50 ملی گرام نسخے کی گولی ہے جو ہر 12 گھنٹے میں کھانے کے بعد لی جاتی ہے۔
اوپیئوڈز کیا ہیں؟
(Opioids) اوپیئوڈز ایک قسم کی دوائیں یا کیمیکل کمپاؤنڈز ہیں جو درد کم کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
یہ دوائیں عام طور پر شدید درد، سرجری کے بعد ہونے والے درد، یا بعض بیماریوں جیسے کینسر کے دوران درد کم کرنے کے لیے دی جاتی ہیں۔
مشہور اوپیئوڈز میں مورفین (Morphine)، کوڈین (Codeine)، ہیروئن (Heroin) اور فینٹینیل (Fentanyl) شامل ہیں۔
اگرچہ یہ دوائیں طبی طور پر فائدہ مند ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال یا غلط استعمال نشے اور ان کی لت (addiction) کا سبب بن سکتا ہے، جو کہ ایک خطرناک مسئلہ ہے اور دنیا بھر میں اوپیئوڈ کرائسز (Opioid Crisis) کی وجہ بنا ہے
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں جگہ نہ ملنے پر امام الحق نے کیا کہا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جنوری 2025ء) صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ' پر جمعرات کو پوسٹ ایک بیان میں کہا، "ہم بظاہرمخالف ملکوں سے یہ وعدہ حاصل کرنے جارہے ہیں کہ وہ نہ تو کوئی نئی برکس کرنسی بنائیں گے اور نہ ہی کسی ایسی دوسری کرنسی کی حمایت کریں گے جو کہ طاقت ور امریکی ڈالر کی جگہ لینے کی کوشش کرے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
"ٹرمپ اور مودی کی فون پر گفتگو، دو طرفہ تجارت بھی اہم موضوع
روس نے کچھ عرصے قبل کہا تھا کہ امریکہ کی طرف سے دیگر ملکوں کو ڈالر استعمال کرنے کے لیے مجبور کرنا اسے الٹا بھی پڑسکتا ہے۔
برکس گروپ برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ اور چند دوسرے ممالک پر مشتمل ہے، جو پچھلے چند برسوں کے دوران اس میں شامل ہوئے ہیں۔
(جاری ہے)
اس گروپ کی کوئی مشترک کرنسی نہیں ہے لیکن اس موضوع پر طویل عرصے سے بات چیت جاری ہے۔ اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مغربی ملکوں کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد اس معاملے میں تیزی آگئی ہے۔ٹرمپ کی میکسیکو اور چین پر بھاری محصولات نافذ کرنے کی دھمکی
ٹرمپ نے کہا،"اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ بین الاقوامی تجارت میں، یا کہیں اور، برکس کی نام نہاد کرنسی امریکی ڈالر کی جگہ لے لے۔
لیکن اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو اسے امریکی ٹیرف کا خیرمقدم اور امریکہ کو الوداع کہنا پڑے گا۔" کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کا اعلان یکم فروری کوٹرمپ نے برکس ممالک کو اس تنبیہ سے قبل کینیڈا اور میکسیکو پر یکم فروری سے پچیس فیصد ٹیرف نافٓذ کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی اپنی دھمکی کو دہرایا ہے لیکن تیل کی درآمدات کو اس سے مستثنیٰ رکھنے کے امکان کو کھلا رکھا۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ "ممکنہ طور پر آج رات تیل کو ٹیرف سے خارج کر سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے ہیں۔"
امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا
ٹرمپ نے کہا، ''ہم شاید آج رات تیل پر یہ فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔ "کیونکہ وہ ہمیں تیل بھیجتے ہیں۔ ہم دیکھیں گے، یہ اس پر منحصر ہے کہ ان کی قیمت کیا ہے۔
"ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ درآمدات میں ہونے والی کسی بھی کمی کو "بہت جلد" پورا کر سکے گا۔ "ہمیں ان کی مصنوعات کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس وہ تمام تیل ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔"
اٹلانٹک کونسل کے جیو اکنامکس سینٹر کی طرف سے گزشتہ سال کیے گئے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی ڈالر کو دنیا کی بنیادی ریزرو کرنسی کی حیثیت حاصل ہے۔
اور نہ تو یورو اور نہ ہی نام نہاد برکس ممالک کی کرنسی ڈالر پر عالمی انحصار کو کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔دریں اثنا کینیڈا اور میکسیکو نے امریکی ٹیرف کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے تاہم واشنگٹن کو یقین دہانی کرائی کہ سرحدی سکیورٹی کے حوالے سے اس کے خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)