قلات میں آپریشن: 12 دہشتگرد ہلاک، 18 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں نے روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی، تاہم سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ فورسز نے مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ جبکہ اس دوران ایف سی بلوچستان کے 18 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشتگردوں کا مقصد معصوم شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے بلوچستان کے امن کو خراب کرنا تھا۔ دہشت گردوں کی اس بزدلانہ کارروائی کے پس پردہ دشمن قوتوں کا ہاتھ ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران ایف سی بلوچستان کے 18 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اس دوران علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشنز بھی کیے جا رہے ہیں اور اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد، سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ، شہری مٹھاس کیلئے کڑوا گھونٹ پینے پر مجبور
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بلوچستان کے
پڑھیں:
کشمیر ملک کی شہ رگ تھا ہے اور ہمشہ رہے گا : دہشت گردوں کی نسلیں بھی پاکستان‘ بلوچستان کا کچھ نہیں بگا ڑ سکتیں: آرمی چیف
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے پہلے اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آج بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے لیے ہمارے جذبات اس سے بھی زیادہ مضبوط ہیں۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے۔ جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے اور بیرون ملک پاکستانی اس کی عمدہ ترین مثال ہیں ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ سب نے پاکستان کی کہانی اپنی اگلی نسل کو سنانی ہے، وہ کہانی جس کی بنیاد پر ہمارے آبا و اجداد نے پاکستان حاصل کیا، کیا پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟، دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے، جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کی فوج ہر مشکل سے با آسانی نبرد آزما ہو سکتی ہے، اللہ تعالی نے پاکستان کو بے بہا وسائل سے نوازا ہے جس پر ہمیں ہر وقت شکر ادا کرنا چاہیے، ہم آج مل کر یہ واضح پیغام دے رہے ہیں "جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے"۔ آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ جس ملک میں بھی ہوں، یاد رکھیں کہ آپ کی میراث ایک اعلی معاشرے، نظریئے اور تہذیب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامساعد حالات کے آگے بطور مسلمان اور پاکستانی نہیں گھبراتے، ہم کبھی بھی مشکلات اور دشواریوں کے سامنے نہ جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔ جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ قوم اپنے شہداء کو نہایت عزت اور وقار کی نظر سے دیکھتی ہے۔ ان کی قربانی لازوال ہے جس پر کبھی ملال نہ آنے دیں گے۔ ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا۔ آپ ہمیشہ اپنا سر فخر سے بلند رکھیں، کیونکہ آپ کا تعلق کسی عام ملک سے نہیں، بلکہ آپ ایک عظیم اور طاقتور ملک کے نمائندے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا،۔آرمی چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے، سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر آرمی چیف اور شرکاء نے پاکستان ہمیشہ زندہ باد کا نعرہ لگایا۔ آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کو ظہرانہ بھی دیا۔