زمین سے عنقریب ٹکرانے والے سیارچے کی نگرانی شروع
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
یورپی خلائی ایجنسی نے ایک ایسے سیارچے کی نگرانی شروع کر دی ہے جو 2032 میں زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔
سیارچہ YR4 27 دسمبر 2024 کو چلی میں ایک دوربین کے ذریعے دیکھا گیا لیکن اس کے بعد سے اس نے امریکا کے ساتھ ساتھ یورپ کے ماہرین فلکیات کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
یورپی ایجنسی نے بیان میں کہا کہ جنوری کے اوائل سے، ماہرین فلکیات دنیا بھر میں دوربینوں کا استعمال کرتے ہوئے اور نئے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے سیارچے کے سائز اور رفتار کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہتر بنانے کے لیے اس کا مسلسل مشاہدہ کر رہے ہیں۔
موجودہ تخمینوں کی بنیاد پر 1.
اس سائز کا سیارچہ اوسطاً ہر چند ہزار سال بعد زمین پر اثر انداز ہوتا ہے اور کسی مقامی علاقے کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!