زمین سے عنقریب ٹکرانے والے سیارچے کی نگرانی شروع
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
یورپی خلائی ایجنسی نے ایک ایسے سیارچے کی نگرانی شروع کر دی ہے جو 2032 میں زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔
سیارچہ YR4 27 دسمبر 2024 کو چلی میں ایک دوربین کے ذریعے دیکھا گیا لیکن اس کے بعد سے اس نے امریکا کے ساتھ ساتھ یورپ کے ماہرین فلکیات کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
یورپی ایجنسی نے بیان میں کہا کہ جنوری کے اوائل سے، ماہرین فلکیات دنیا بھر میں دوربینوں کا استعمال کرتے ہوئے اور نئے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے سیارچے کے سائز اور رفتار کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہتر بنانے کے لیے اس کا مسلسل مشاہدہ کر رہے ہیں۔
موجودہ تخمینوں کی بنیاد پر 1.
اس سائز کا سیارچہ اوسطاً ہر چند ہزار سال بعد زمین پر اثر انداز ہوتا ہے اور کسی مقامی علاقے کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہیں، آئیں پارلیمانی کمیٹی بنائیں اور معاملات کو آگے بڑھائیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو مذاکرات تھے، اس کے لیے ہم نے ان کی پیشکش کو قبول کیا اور ایک کمیٹی بنائی گئی، پھر اسپیکر صاحب کے توسط کے مذاکرات شروع ہوئے۔ کمیٹی کے کہنے پر پی ٹی آئی نے مطالبات لکھ کر دیے، جس کا جواب حکومتی کمیٹی نے تحریری طور پر دینا تھا، تاہم 28 تاریخ کو میٹنگ طے تھی، جس سے انکار کرکے وہ بھاگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ کیا یہی طریقہ درست نہیں ہے کہ تحریری طور پر ملنے والے مطالبات کا تحریری طور پر ہی جواب دیا جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن کے بعد جب ہم احتجاجاً پارلیمنٹ میں کالی پٹیاں باندھ کر داخل ہوئے تو پی ٹی آئی کے عمران نیازی صاحب نے آگے بڑھ کر مجھے کہا کہ ہم ہاؤس کمیٹی بنا رہے ہیں اور وہ اس کی تحقیق کرے گی۔ آپ بھی اپنے ارکان اس میں نامزد کردیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ میں نے عمران نیازی کو جواب دیا کہ آپ اعلان کردیں، جس پر انہوں نے اعلان کردیا اور بعد میں کمیٹی بنی اور اس کا ایک آدھ اجلاس بھی ہوا۔ انہیں چاہیے کہ اپنے گلے میں جھانکیں، کہ انہوں نے بھی کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا تھابلکہ کمیٹی ہی بنائی تھی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ آئیں، بیٹھیں، کمیٹی کے لیے ہم تیار ہیں۔ 2018ء کے الیکشن کے لیے جو کمیٹی بنی تھی وہ بھی اپنا کام کرے اور فروری 2024ء کے الیکشن کے لیے بھی کمیٹی بنے جو حقائق سامنے لائیں۔
شہدا کی قربانیوں کی تکریم ہم سب پر فرض ہے
قبل ازیں وزیراعظم نے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے پاک فوج کے میجر اور سپاہی شہید ہوئے، انہوں نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے خوارج کو جہنم رسید کیا۔شہدا کی قربانیوں کی تکریم ہم سب کا فرض ہے۔ شہدا کا وطن کی خاطر جان قربان کرنا ایک لازوال داستان ہے۔
شرح سود میں کمی سے کاروبار اور صنعت کو فائدہ ہوگا
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فی صد کمی کا اعلان کیا ہے، میرے حساب سے یہ کم از کم 2فی صد کم ہونی چاہیے تھی۔ اس سے یقیناً کاروبار اور صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔ بطور ٹیم ہم دن رات کاوشیں کررہے ہیں۔ ان شا اللہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ہمارا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔
انسانی اسمگلنگ کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے سیکڑوں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس کالے دھندے کے نتیجے میں پاکستان کا تشخص متاثر کیا گیا، ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کے ساتھ اس پر میٹنگ بھی ہوئی، اس پر ہماری توجہ ہے، اس معاملے کو مکمل طور پر ختم کریں گے۔ جنہوں نے پاکستان کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان کے خاتمے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔