سندھ انفارمیشن کمشنر نے حیدر آباد میں واقع لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

سندھ انفارمیشن کمشنر نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو مختلف اوقات میں نوٹس اور شوکاز بھی جاری کیے تھے۔

سماجی کارکن بوٹا امتیاز نے لیاقت یونیورسٹی اسپتال سے حیدرآباد میں  سول اسپتال میں اقلیتی کوٹے پر  بھرتی ملازمین کی معلومات کے لیے درخواست دی تھی، جو انہیں فراہم ٓنہیں کی گئی۔

سندھ انفارمیشن کمیشن کا آرٹس کونسل کراچی کو تمام معلومات فراہم کرنے کا حکم

کراچی سندھ انفارمیشن کمیشن نے دی آرٹس فورم کے صدر.

..

جس پر سندھ انفارمیشن کمشنر نے 6 فروری کو ایم ایس کو کراچی طلب کر لیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق 18 اکتوبر کو ہدایت کی گئی تھی کہ درخواست گزار کو 7 روز میں معلومات فراہم کریں، آپ نے جان بوجھ کر مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں، کیوں نہ آپ کےخلاف سندھ ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سندھ انفارمیشن کمشنر

پڑھیں:

ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح

کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے “مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال” کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،”مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال” صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔

ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
  • ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
  • پشاور، امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • پشاور: امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • حکومت تعلیمی معیاربہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے،خواجہ سلمان رفیق
  • ٹرمپ نے افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی
  • کشمیر کا مسئلہ ہویا فلسطین جماعت اسلامی نے ہمیشہ آواز بلند کی؛ لیاقت بلوچ
  • بنگلا دیشی پرواز کی کراچی میں میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ
  • میڈیکل ایمرجنسی کے باعث غیرملکی ایئرلائن کے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
  • ’جن کے پاس آپشن ہے ان کا پاکستان میں رہنا نہیں بنتا‘، خواجہ آصف کا پاکستان بائیکاٹ کی دھمکی پر سخت ردعمل