جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
صحتِ عامہ کے حوالے سے کارکردگی کا معیار بہتر بنانے کے لیے لازم ہے کہ حکومت انقلابی نوعیت کے اقدامات کرے۔ دنیا بھر میں حکومتیں صحتِ عامہ کا گراف بلند کرنے کے لیے ایسے ہی اقدامات کیا کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں البتہ ایسا نہیں ہو پارہا۔
بھارت کی وزیرِخزانہ نرملا سیتا رمیا نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف کردی ہے۔ اب کسی بھی شخص کو جان بچانے والی اِن دواؤں پر ڈیوٹی کی مد میں کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں صحتِ عامہ کا معیار بلند ہوگا اور عام آدمی کو زیادہ ریلیف مل سکے گا۔
چند ایک ریاستوں کے سوا بھارت کے طول و عرض میں سرکاری اسپتال معیاری ہیں اور غریبوں کے علاج پر غیر معمولی توجہ دی جاتی ہے۔ گجرات، مہاراشٹر، جنوبی اور مشرقی بھارت میں سرکاری کنٹرول والے ادارے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور ہریانہ وغیرہ میں سرکاری اداروں کا حال بُرا ہے۔
نرملا سیتا رمیا نے انکم ٹیکس کے لیے حد بڑھاکر 12 لاکھ روپے سالانہ کردی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک کمانے والے کسی بھی شخص کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ ایک بڑی ریلیف ہے۔ ملک بھر میں اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا ہے۔ بھارت کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں حکومت اگرچہ بہت مضبوط ہے مگر آبادی کی واضح اکثریت اب بھی انتہائی غریب ہے اور سخت نامساعد حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ ایسے میں انکم ٹیکس کی سیلنگ بڑھانے سے عام آدمی کو سکون کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال، مگر عملہ تعینات: سرکاری دستاویزات کا انکشاف
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال ہونے کے باوجود ان پر عملہ تعینات ہے، جسے تنخواہوں کی مد میں ہر ماہ سوا کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کی جا رہی ہے۔
دستاویزات کے مطابق غیر فعال ایئرپورٹس میں مظفرآباد، راولا کوٹ، بنوں، پارہ چنار، خضدار، جیوانی، اوماڑہ، سیہون شریف، سبی اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں۔
ان میں صرف بنوں ایئرپورٹ ایسا ہے جہاں کوئی عملہ تعینات نہیں، جبکہ باقی تمام ایئرپورٹس پر دو افسران سمیت مجموعی طور پر 65 اہلکار تعینات ہیں۔
ان تمام افراد کی ماہانہ تنخواہوں کی مد میں 1 کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے، حالانکہ ان ایئرپورٹس پر کسی قسم کی پروازیں یا آپریشنز نہیں ہو رہے۔
مزیدپڑھیں:ملازمت پیشہ خواتین کیلئے بڑی سہولت، اسلام آباد میں ورکنگ ویمن ہاسٹل بنانے کا فیصلہ