چیمپیئنز ٹرافی کے پاکستان ٹور میں کونسے شہر شامل ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی شریک ممالک کا ٹور مکمل کرنے کے بعد ایک بار پھر میزبان ملک پاکستان پہنچ چکی ہے، جس کے بعد چمچماتی ٹرافی کا پاکستان ٹور کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق، پاکستان ٹور کے دوران ٹرافی کو 14 دنوں میں 10 مختلف شہروں میں لے جایا جائے گا۔ ٹرافی کو آج شیخوپورہ کے تاریخی ہرن مینار کمپلیکس لے جایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کب اور کہاں ہوگی، پی سی بی نے فیصلہ کرلیا
ٹرافی ٹور کے دوسرے مرحلے میں ٹرافی کو شیخوپورہ کے بعد بہاولپور، فیصل آباد، حیدرآباد، اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان، پشاور اور کوئٹہ بھی لے جایا جائے گا۔
اس 14 روزہ دورے کا اختتام 14 فروری کو کراچی میں ہوگا جہاں اسے نیشنل اسٹیڈیم میں لایا جائے گا۔ اس سے پہلے، ٹرافی کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم بھی لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوگا جو 19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان ٹور چیمپیئنز ٹرافی دوسرا مرحلہ شروع کن شہروں میں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ٹور چیمپیئنز ٹرافی دوسرا مرحلہ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان ٹور ٹرافی کو جائے گا
پڑھیں:
افغانستان؛ طالبان نے 4 مجرموں کو اسٹیڈیم میں سرعام موت کی سزا دیدی
افغانستان کے تین صوبوں میں قتل کے 4 ملزمان کی سزائے موت پر عمل درآمد کرا دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مجرموں کو 3 مختلف اسٹیڈیمز میں سرعام موت کی سزا دیدی گئی۔
عدالت کے حکم پر سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے مقتولین کے لواحقین نے مجرموں کو گولیاں ماریں۔
افغانستان میں ایک ہی دن میں سزائے موت دیئے جانے کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ایک دن میں اتنے افراد کو سزائے موت نہیں دی گئی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان اہلکار کے قاتل کو سرِعام گولیاں مار کر موت کی سزا دیدی گئی
طالبان کے 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک سرعام سزائے موت پانے والوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
طالبان کے حکم پر سرعام 2 مجرموں کو گولیاں مار کر سزائے موت دیدی گئی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سرعام موت کی سزاؤں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھیں انسانی وقار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان کے حکم پر سرعام 2 مجرموں کو گولیاں مار کر سزائے موت دیدی گئی
تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ یہ سزائیں شریعت اور علاقائی رسم و رواج کے عین مطابق ہیں جو جو جرائم پر قابو پانے کے لیے کارگر بھی ثابت ہوئی ہیں۔