وزیراعظم کی بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ٹیلی فون پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ٹیلی فون پر گفتگو، صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد گفتگو کے دوران وزیراعظم نے پاکستان اور بیلاروس کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور ان تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ گزشتہ برس نومبر میں صدر لوکاشینکو کے دورہ اسلام آباد کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ رواں برس میں منسک کے اپنے سرکاری دورے کے منتظر ہیں۔ صدر لوکاشینکو نے ٹیلی فون کال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاکستانی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوستی اور تعاون کی موجودہ بنیادوں کو استوار کرتے ہوئے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے مزید فروغ کی خواہش کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن لگا رہی ہے، پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں ، عمرایوب
سرگودھا : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن لگا رہی ہے، پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں ، موجودہ سیاسی بحران کے ذمے دار سکندر سلطان راجا ہیں۔
سرگودھا میں عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں آزادی کے صحافت یا آزادی کی بات کرنے کا معاملہ ختم ہو چکا ہے، میڈیا نمائندگان نہ کھل کر لکھ سکتے ہیں نہ ہی کھل کر بات کر سکتے ہیں ، پیکا ایکٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں ، عوام اور میڈیا نمائندگان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ، تحریک انصاف کا امریکا میں اقتدار کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کوئی امید ہے، پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں کی لاشوں کا سودا کر کے پانی تقسیم کرنے پر راضی ہو جائے گی۔ عمر ایوب نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران کے ذمے دار سکندر سلطان راجا ہیں، ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں لیکن ہمارا قصور کیا ہے؟ یہ ہمیں معلوم نہیں ، پارلیمانی کمیٹی بنانے کے لیے میرے خط کا ابھی تک وزیراعظم کی طرف سے جواب نہیں دیا گیا ،یہ معاملے کو لٹکانا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، 8 فروری کو صوابی میں بھرپور جلسہ ہوگا۔