مدارس بوجھ نہیں، انہوں نے بوجھ اٹھایا ہوا ہے: خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ تعلیم و ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کچھ لوگ مدارس کو بوجھ سمجھتے ہیں حالانکہ انہوں نے بوجھ اٹھایا ہوا ہے۔
خالد مقبول صدیقی آج جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دورے پر پہنچے جہاں انہوں نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سالانہ امتحانات کے امور کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی ضرورت ہے، یہاں جاگیردانہ نظام کو بے شرمی سے جمہوریت کہا جا رہا ہے، 50 سال سے سندھ میں کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔
مدارس رجسٹریشن پر فضل الرحمان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا، خالد مقبولوفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ مدارس رجسٹریشن معاملے پر مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی بحران نے معاشی بحران بھی پیدا کیا ہوا ہے، ملک میں بحران 2024ء کے الیکشن نہیں 2018ء کے الیکشن کی وجہ سے ہے، 2018ء میں جو آئے انہوں نے کراچی کے لیے آواز بلند نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پی پی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلاف موجود ہے، پاکستان میں ٹریڈ ڈیفیسٹ نہیں ٹرسٹ ڈیفیسٹ کا مسئلہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی انہوں نے
پڑھیں:
خالد مقبول بھول رہے ہیں کراچی کو کس نے یرغمال بنایا ہوا تھا، نادر گبول
نادر گبول : فوٹو فائلترجمان سندھ حکومت نادر گبول نے کہا ہے کہ خالد مقبول بھول رہے ہیں کراچی کو کس نے یرغمال بنایا ہوا تھا۔
خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نادر گبول نے کہا کہ حد تو یہ تھی کہ ہندو اور مسیحی برادری سے فطرے کے نام پر بھتہ طلب کیا جاتا تھا۔
تاجروں سے گفتگو میں بلاول کا لہجہ دھمکی آمیز تھا، خالد مقبولایک طرف لوگ صوبے کو چلانے کےلیے 100 فیصد وسائل فراہم کرتے ہیں، دوسری طرف لوگ ایک فیصد بھی اپنا حصہ نہیں ڈالتے ہیں، چیئرمین ایم کیو ایم
نادر گبول کا کہنا تھا کہ خالد مقبول کیوں بھول گئے اپنے مفادات کیلئے حکومتوں میں آتے اور جاتے رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خالد مقبول کہاں تھے جب ان کے قائد کتابوں کے بجائے اسلحہ خریدنے کے پیغام دیتے تھے، اب شہر میں امن ہے تو آپ لڑائی کی سیاست شروع کر رہے ہیں۔