کوہلی اور روہت کے ستاروں کا دوبارہ چمکنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
بھارت کے اسٹار بیٹرز وراٹ کوہلی اور روہت شرما آج کل اپنے کریئر کے سب سے گندے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ اُن کی فارم بحال ہونے کا نام نہیں لے رہی۔
روہت شرما سے کہہ دیا گیا ہے کہ انہیں چیمپینز ٹرافی میں کچھ نہ کچھ کر دکھانا ہے اور یہی بات کوہلی کے بھی گوش گزار کی جاچکی ہے۔ ان دونوں ہی بڑے بیٹرز کو اب اپنا مستقبل مکمل طور پر اندھیروں میں ڈوبا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ دونوں کی اسٹار ویلیو تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ ایسے میں اگر دونوں کو قومی ٹیم سے نکالا جاتا ہے تو یہ دونوں کے لیے انتہائی شرم ناک مرحلہ ہوگا۔
روہت شرما چند مواقع پر اس حوالے سے کچھ نہ کچھ کہہ بھی چکے ہیں۔ وہ اپنے گزرے ہوئے زمانے کا حوالہ دے کر کہتے رہے ہیں کہ آج اگر اُن پر بُرا وقت ہے تو کوئی بات نہیں، اُن کی پرانی کارکردگی کی بنیاد پر لوگوں کو اُنہیں قبول کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
وراٹ کوہلی نے اب تک اس حوالے سے زبان بند رکھی ہے۔ جب بھی اُن سے خراب کارکردگی اور بورڈ کی بدلتی ہوئی نظر کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کچھ بھی کہنے سے گریز کرتے ہیں اور سوال کے جواب کو گھمادیتے ہیں تاکہ کوئی تنازع کھڑا نہ ہو۔
وراٹ کوہلی نے اپنی فارم بحال کرنے کے نام پر دہلی کی ٹیم کی طرف سے ریلویز کے خلاف رنجی ٹرافی کے میچ میں شرکت کی مگر ناکام رہے۔ دہلی کی ٹیم نے ریلویز کو ایک اننگز اور 119 رنز سے ہرادیا تاہم کوہلی جادو جگانے میں ناکام رہے۔ میچ میں دہلی کی واحد اننگز میں کوہلی صرف 6 رنز اسکور کرسکے۔
وراٹ اور روہت کے لیے اب معاملات بہت مشکل ہوچکے ہیں۔ دونوں کو اپنی خراب کارکردگی کے باعث پوری قوم کے سامنے شدید شرمندگی کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بہت کچھ آرہا ہے۔ گزشتہ دونوں ممبئی کی کرکٹ ٹیم کے ایک میچ میں روہت شرما کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر مایوس ہیں۔
یہی حال وراٹ کوہلی کا بھی ہے۔ اُن کے مداحوں کی تعداد کروڑوں میں ہے اور لوگ اب بھی اُن کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں مگر یہ سب اُن کی پچھلی کارکردگی کی بدولت ہے۔ چند دوسرے کھلاڑی تیزی سے ابھرے ہیں اور اُنہیں بھی ہیرو کا درجہ دیا جارہا ہے۔ یہ سب کچھ وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے لیے انتہائی سوہانِ روح ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روہت شرما اور روہت کے لیے
پڑھیں:
4 سال بعد بنگلہ دیشی پاسپورٹس پر ’سوائے اسرائیل کے ‘ کی عبارت دوبارہ شامل
بنگلہ دیش کے حکام نے اپنے شہریوں کے اسرائیل جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاسپورٹس پر ’سوائے اسرائیل کے‘ کی عبارت دوبارہ درج کردی ہے۔
یہ عبارت پہلے بھی بنگلہ دیشی پاسپورٹ کا حصہ تھی تاہم معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دور میں اسے پاسپورٹس سے ہٹادیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، بنگلہ دیش کے متعدد تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں معطل
تاہم اب دوبارہ سے 4 سال بعد وزارت داخلہ کے احکامات پر پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن اتھارٹی نے اس عبارت کو بنگلہ دیشی پاسپورٹ پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسرے مسلم اکثریتی ممالک کی طرح بنگلہ دیشی میں بھی حالیہ دنوں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بنگلہ دیش ڈھاکا فلسطین