وزیراعلیٰ کے پی کا کرپشن کے خلاف بڑا ایکشن، سخت اقدامات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ کے پی نے صوبے میں کرپشن کے خلاف بڑا ایکشن لیتے ہوئے سخت ترین اقدامات کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے مطابق، کرپشن کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، مشیر وزیراعلی برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی نے اینٹی کرپشن مہم کی کمان سنبھال لی۔
کے پی حکومت کی جانب سے نئے اینٹی کرپشن ایکٹ کی منظوری کے بعد ہرکرپٹ شخص کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، چوروں، لٹیروں اور بدعنوان مافیا کے خلاف بلا تفریق احتساب کا آغاز کیا جائے گا۔
کے پی حکومت کے جاری کردہ بیان کے مطابق خیبر پختونخوا میں محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے اہم اقدامات کیے گئے ہیں:
کنوکشن ریٹ میں زبردست اضافہ کرکے موجودہ 2 کے بجائے 70 سے 80 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
لوٹی گئی دولت کی واپسی کے لیے براہ راست 50 کروڑ اور بالواسطہ 5 ارب روپے کی ریکوری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
شفاف احتساب کے لیے سیاسی مداخلت سے پاک اور غیر جانب دار اینٹی کرپشن فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
آزاد پراسیکیوشن سسٹم کے تحت اعلیٰ تعلیم یافتہ پراسیکیوٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی، جو خصوصی تربیت حاصل کریں گے۔
بے نامی جائیدادوں کی ضبطگی ہوگی، ناجائز دولت چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
جھوٹی شکایات پر سخت سزا ہوگی، غلط الزامات لگانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
محکموں کو جواب دہ بنایا جائے گا، مقررہ وقت میں معلومات فراہم نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
کرپشن کی نشاندہی کرنے پر انعامات دیے جائیں گے، عوام کو کرپشن کے خلاف کھڑا کرنے کے لیے انعامی اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔
عدالتی نظام میں بہتری لائی جائے گی، کرپشن کیسز کا فوری فیصلہ ہوگا، تاخیری حربے نہیں چلیں گے۔
ریونیو ریکوری سسٹم کی مضبوطی کے لیے قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے والوں کے لیے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
ایف اے ٹی ایف اور IMF کی شرائط کے مطابق مالیاتی نگرانی لازمی ہوگی، مشکوک لین دین پر فوری ایکشن لیا جائے گا۔
کے پی حکومت کے مطابق خیبر پختونخوا میں کرپشن کا خاتمہ کو اولین ترجیح بناکر تمام چوروں، لٹیروں اور قومی دولت پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی، وزیر اعلی علی امین خان گنڈاپور نے عمران خان کے ویژن کے مطابق خیبر پختونخوا کو کرپشن سے مکمل پاک کرنے کا عہد کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن کے مطابق کے خلاف جائے گا جائے گی کے لیے
پڑھیں:
بات چیت کے حوالے سے اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی پیشرفت ضرور ہوگی، اعظم سواتی
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ پانی پی ٹی آئی عمران خان نے آنے والی نسلوں کے لیے بات چیت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے اس ہفتے یا اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی پیشرفت ضرور ہوگی۔
ڈسٹرکٹ کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سارے اداروں کو جوڑ سکیں اور نفرتیں ختم کر سکیں، میں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا انتظار کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں حالات کیسے ہیں ہر گھر میں بنکر بن چکا ہے، ان حالات میں ہم سب کو پاکستان کا سوچنا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کی سوچ ہے جسے کوئی مائنس نہیں کر سکتا، بانی پی ٹی آئی لوگوں کے دلوں پر راج کرتا ہے اور بچہ بچہ ان سے پیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور آج بھی متحرک ہیں اور جو لوگ اس وقت متحرک ہیں میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ 11 سال سے مقدمہ ہے اور یہ سیاسی مقدمہ ہے، جس ملک میں انسانی حقوق معطل کر دیے جائیں وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
قبل ازیں، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اعظم سواتی کے خلاف 2014 کے دھرنے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سول مجسٹریٹ مرید عباس نے کیس کی سماعت کی۔ اعظم خان سواتی کے وکیل سہیل خان اور سردار مصروف خان عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے بریت کی درخواست پر دلائل مکمل کیے۔
وکیل سہیل خان نے ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا۔ وکیل نے کہا کہ 2014 کا یہ کیس ہے، اس ایف آئی آر کے بعد ریکارڈ پر کوئی ثبوت نہیں ہے، ایف آئی آر میں میرے موکل کے خلاف باقاعدہ طور پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا اور جو دفعات لگائی گئیں وہ کسی طرح سے میرے موکل کے اوپر نہیں لگتیں، میری استدعا ہے کہ میرے موکل کو کیس سے بری کیا جائے۔
وکیل سردار مصروف نے کہا کہ پراسیکیوشن اس وقت تک کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ اعظم سواتی کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس تھانہ مارگلہ میں درج ہے۔