جی ایچ کیو حملہ کیس: مزید گواہان کے بیانات قلم بند، سماعت 6 فروری تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔ سماعت اڈیالہ جیل میں جج امجد علی شاہ نے کی، جہاں بانی پی ٹی آئی کو بھی پیش کیا گیا۔کارروائی کے دوران استغاثہ کے مزید دو گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے۔ پولیس کانسٹیبل عمران، جس نے 9 مئی کے روز نقصانات کی تصاویر بنائی تھیں، نے عدالت میں اپنی شہادت ریکارڈ کروائی اور 15 تصاویر بطور ثبوت پیش کیں۔اسی دوران، جی ایچ کیو حملے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے والے ایس ڈی او بلڈنگ اویس شاہ کا بیان بھی قلم بند کیا گیا۔ انہوں نے تخمینہ رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نقصانات کا مجموعی تخمینہ 7 لاکھ 80 ہزار روپے لگایا گیا ہے۔استغاثہ کی جانب سے کیس میں ڈیجیٹل شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بی عدالت میں داخل کرائی گئیں، جنہیں عدالتی حکم پر کمپیوٹر میں محفوظ کر دیا گیا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ جو بھی ملزم ڈیجیٹل شواہد کی نقل لینا چاہے، وہ درخواست دے کر حاصل کر سکتا ہے۔دوسری جانب، اضافی رپورٹس کی نقول مکمل نہ ہونے کے باعث دو گواہان، ریاض اور احمد یار، کے بیانات ریکارڈ نہیں کیے جا سکے۔ پی آئی ڈی، پیمرا، ایف آئی اے اور انٹرنل سیکیورٹی رپورٹس نامکمل ہونے پر عدالت نے ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت تک تمام اضافی رپورٹس مکمل کر کے عدالت میں پیش کی جائیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عدالت میں
پڑھیں:
جی ایچ کیوحملہ کیس کا ٹرائل پھر ٹل گیا،سب انسپکٹرگواہ طلبی پربھی پیش نہ ہوئے
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ سمیت سانحہ 9 مئی کے 14 کیسز کی سماعت ملتوی کردی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 16 اپریل اور سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 مقدمات کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی۔ 3 تھانوں کے کیسز کے مقدمات کی چالان نقول ملزمان میں تقسیم کی گئیں۔ عدالت نے نو مئی کے 10 کیسز کے چالان آج تک پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سابق ایس پی سٹی فیصل سلیم کو طلب کرلیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل پھر ٹل گیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس سماعت 9 مئی کے تمام 14 مقدمات کی سماعت کی ۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت طلبی کے باوجود سب انسپکٹر گواہ ریاض پیش نہیں ہوئے۔ سب انسپکٹر ریاض گزشتہ 2 ماہ سے بار بار طلبی کے باوجود پیش نہیں ہورہے۔ عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
آئندہ تاریخ پر 2 گواہان مجسٹریٹ مجتبی اور سب انسپکٹر ریاض کی طلبی کی گئی ہے۔ گواہ آنے کی صورت میں ٹرائل اڈیالہ جیل عدالت میں ہوگا۔ 3 تھانوں وارث خان ، تھانہ سٹی اور نیو ٹاؤن کے 9 مئی ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ گھیراؤ جلاؤ کے چالان پیش ہونے پر ملزمان میں ان کی نقول تقسیم کر دی گئیں۔ ان میں فرد جرم 19 اپریل کو عائد کی جائے گی۔ ان تینوں کیسز میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی ،شاہ محمود قریشی ،شیریں مزاری عمر ایوب میں نقول تقسیم نہیں ہوسکیں جس کے باعث ان پر فرد جرم آئندہ تاریخ پر عائد نہیں ہوسکے گی۔
جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ ، صدر حساس ادارہ کی بلڈنگ جلانے ،آرمی میوزیم پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے سمیت 10 کیسز کے چالان عدالت میں تاحال پیش نہ ہوسکے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سابق ایس پی سٹی فیصل سلیم کو طلب کرتے ہوئے آئندہ تاریخ پران کیسز کے چالان بھی پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ ان کیسز کے ملزمان کی بھی طلبی کی گئی۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی نے بھی تینوں کیسز میں چالان نقول وصول کرتے بتایا کے انہوں نے عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے یا ان مقدمات میں سرکاری گواہ بننے کا پولیس کو کوئی بیان نہیں دیا نہ ہی کسی مجسٹریٹ کے سامنے ایسا کوئی بیان دیا ہے۔ اس بابت انہوں نے عدالت میں باقاعدہ درخواست اپنا بیان بھی جمع کرا دیا ہے۔ ان کیسز میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان ، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،راشد شفیق ، میجر طاہر صادق ،صداقت عباسی ،سابق صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ ،سیمابیہ طاہر سمیت 500 ملزمان عدالت پیش ہوئے۔ پولیس نے سیکورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کر رکھے تھے ۔