عمر ایوب کے خلاف 9 مئی کے تین مقدمات میں پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
عمر ایوب کے خلاف 9 مئی کے تین مقدمات میں پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمر ایوب کےخلاف 9 مئی کے تین مقدمات میں پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عمرایوب کےخلاف نومئی کےتین مقدمات میں عبوری ضمانتوں پرسماعت ہوئی،اپوزیشن لیڈر عمرایوب عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت خصوصی عدالت کےجج نے استفسارکیاکہ کیاعمرایوب کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے؟پولیس نےجواب دیا کہ ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔
جس پرعمرایوب نےکہاکہ انہوں نےخودجے آئی ٹی میں پیش ہوکراپنا موقف پیش کیا،انسداد دہشتگری عدالت کے جج منظرعلی گل نےپولیس کو تفتیش مکمل کرنےکی ہدایت کرتے ہوئےعمر ایوب کی عبوری ضمانتیں میں 18 فروری تک توسیع کردی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مقدمات میں کی ہدایت ایوب کے
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔