کراچی: شادی ودیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی کے ضلع وسطی میں شادی ودیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں شادی بیاہ اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں ہلاکتوں اور زخمی ہونے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، ضلع وسطی میں تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر سخت پابندی عائد کردی گئی۔ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے ضلع وسطی کے تمام ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو خط لکھا ہے جس کے مطابق شادیوں اور دیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ ہونا تشویشناک ہے۔ذیشان شفیق صدیقی نے خط میں لکھا کہ گولیوں کی زد میں آکر معصوم لوگوں کو نقصان پہنچتا ہے، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے نئی پالیسی بنائی جارہی ہے، اب صرف ہوائی فائرنگ کرنے والا ہی نہیں بلکہ شادی ہالوں کے مالکان اور تقریب کے منتظمین کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے عناصر چاہے کتنا ہی بااثر ہو اس کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی، شادی ہال کے باہر ہوائی فائرنگ پر ہال مالکان اور تقریب کے منتظمین مشترکہ ذمہ دار ہوں گے۔خط میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تقریبات کے د وران ہوائی فائرنگ کو روکا جاسکے شادی ہال مالکان اور تقریب کے منتظمین کے ساتھ رابطہ رکھا جائے اور ان کو پالیسی سے متعلق بتایا جائے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ہوائی فائرنگ کیخلاف فوری کارروائی نا کرنے والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی لہذا دی گئی ہدایت پر سختی سے عمل کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ پر
پڑھیں:
سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت ملتوی: 19 اپریل کو 3 کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی
سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی جس میں وکلائے صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش ہوئی سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ 9 مئی کے 3 مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم انیس اپریل کو عائد کی جائے گی جبکہ دیگر دس مقدمات کے چالان تاحال عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے سماعت کے دوران میجر طاہر صادق واثق قیوم صداقت عباسی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بابر اعوان اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر افراد عدالت میں پیش ہوئے عدالت میں پولیس کی جانب سے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کے چالان کی کاپیاں اور ریکارڈ پیش کیا گیا جس کے بعد یہ دستاویزات ملزمان میں تقسیم کر دی گئیں عدالت نے تمام تیرہ مقدمات کی سماعت انیس اپریل تک ملتوی کر دی ہے اور ساتھ ہی ہدایت کی کہ تین کیسز میں ملزمان پر فرد جرم اسی تاریخ کو عائد کی جائے گی جبکہ باقی دس مقدمات کے چالان اب تک عدالت میں پیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے عدالت نے حکم دیا ہے کہ اگلی سماعت پر ان دس مقدمات کے چالان لازمی پیش کیے جائیں ان مقدمات میں جی ایچ کیو گیٹ فور پر حملہ آرمی میوزیم پر حملہ اور صدر میں حساس عمارت کو جلانے جیسے سنگین نوعیت کے کیسز شامل ہیں جن کے چالان ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود پیش نہ کیے جا سکے جس پر عدالت نے پولیس کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کارروائی کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے