ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں افغان نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا مارا گیا، جو پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث تھا۔تفصیلات کے مطابق افغان صوبہ بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا بدرالدین عرف یوسف سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں کلاچی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک ہونے والے تین دہشت گردوں میں شامل تھا، وہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، افغان طالبان کے اعلیٰ عہدیدار کے بیٹے کی ٹی ٹی پی کے ساتھ ہلاکت اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے۔افغان نائب گورنر کے بیٹے یوسف کی ٹی ٹی پی دہشت گردوں کے ساتھ ہلاکت ثابت کرتی ہے کہ افغانستان کھلم کھلا پاکستان میں دہشت گردی کو سپورٹ کر رہا ہے۔افغانستان میں ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپس کو ٹریننگ، اسلحہ اور محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی جا رہی ہیں، یہ کھلی جارحیت ہے، جسے مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔افغان نائب گورنر کا بیٹا پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث تھا، جو ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا، یہ افغانستان کی ریاستی دہشت گردی کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے.

افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپس نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں اور کابل کی حکومت ان گروہوں کو تحفظ دے کر کھلی جنگ چلا رہی ہے.افغانستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کو پناہ دی اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ٹی ٹی پی کے ساتھ افغان طالبان کے روابط اب کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن جب بھی افغانستان پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو استعمال کرے گا، پاکستان ان کا بھرپور جواب دے گا، افغانستان کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اب مزید برداشت نہیں۔افغانستان کا دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطے کے استحکام کے لیے خطرناک ہے تاہم پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی برداشت نہیں کرے گا

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کے خلاف دہشت دہشت گردوں کے ساتھ نائب گورنر ہے افغان مارا گیا ٹی ٹی پی کا بیٹا

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 10 خوارجی ہلاک

پشاور:

سیکیورٹی فورسز نے 30 اور 31 جنوری کو خیبر پختونخوا میں مختلف آپریشنز کے دوران 10 خوارجیوں کو ہلاک کر دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کھلاچی میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

اسی دوران شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں، دتہ خیل، حسن خیل، غلام خان اور میر علی میں 4 مختلف جھڑپیں ہوئیں،  ان میں سیکیورٹی فورسز نے 6 مزید دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

تمام ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے خلاف مختلف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے، علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 12 دہشت گرد ہلاک، ایف سی کے 18 جوان شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان، افغان حکومت کے اعلیٰ عہدیدار کا بیٹا خوارج کیساتھ ہلاک
  • خیبر پی کے میں آپریشنز، نائب افغان گورنر کے بیٹے سمیت 10 خوارج ہلاک
  • افغانستان نے کمٹمنٹ کی پاسداری نہیں کی
  • ڈیرہ اسماعیل خان، افغان حکومت کے اعلیٰ عہدیدار کا بیٹا خوارج کے ساتھ ہلاک
  • افغانستان کا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ایک اور واضح ثبوت سامنے آگیا
  • افغان نائب گورنر کے بیٹے کی آپریشن میں ہلاکت،افغانستان کی ریاستی دہشت گردی کا ناقابلِ تردید ثبوت
  • افغانستان کا پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ایک اور واضح ثبوت سامنے آگیا
  • خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 10 خوارجی ہلاک