فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں: مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہےکہ وہ فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔
کراچی میں پاکستان یوتھ پارلیمنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو اچھے فیصلے کررہا ہو وہ لیڈر ہوسکتا ہے، ہماری پارٹی کے لیڈربلاول بھٹو جوان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بہت ناامیدی پیدا ہوگئی ہے، پاکستان کے سارے لوگ ملک چھوڑ کرتو نہیں جاسکتے، لیڈر شپ اور نوجوان نسل میں تعلق بنانے کی ضرورت ہے۔
پنجاب کے اساتذہ کیلئے برُی خبر
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے، لاہور میں زیر زمین میٹھا پانی موجود ہے مگر یہاں نہیں، پانی کے مسئلے پر لاہور کی مثال کراچی میں نہیں دے سکتے، بحثیت شہری ہم اپنا فریض نہیں ادا کرتے، جب سب اپنے فرائض نبھانے لگیں گے تو مسائل حال ہو جائیں گے۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ ہم کام کرنا چاہتے ہیں ،فاروق بھائی میرے ساتھ چلیں جس طرح کہیں گے کام کریں گے، گراؤنڈ رئیلیٹی دیکھ کر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کام کرنا چاہتے ہیں تو تیار ہوں، باتیں اورپریس کانفرنس کرنے سے خدمت نہیں ہوتی، ہر سیاسی جماعت کو کہتا ہوں ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
لاہور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئےحضرات کراچی کے لیے اپنا دل بڑا کریں، ملک بھر میں وفاقی حکومت موٹر وے بنا رہی ہے، وفاق، سکھر حیدرآباد موٹر وے کیوں نہیں بنا رہی، وزیراعظم سے کہتا ہوں کراچی کے لیے خزانے کھولیں، کراچی کو 15 ارب نہیں 1500 ارب روپے ملنے چاہئیں، ڈیولپمنٹ کسی اور شہر کو زیادہ ملتی ہے کراچی کو نہیں ملتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان والوں سے کہتا ہوں آئیں مل کر کام کریں، ایم کیو ایم سے کہتا ہوں کہ لڑائی کرنے سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ایم کیو ایم وزیراعظم کوکہےکہ وفاق کراچی کی مدد کرے۔
عام تعطیل کا اعلان
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان کا بحران 2024 نہیں 2018 کے الیکشن کی وجہ سے ہے، خالد مقبول
کراچی:وفاقی وزیر تعلیم و ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کا بحران 2024 نہیں بلکہ 2018 کے الیکشن کی وجہ سے ہے۔
جامعہ بنوریہ امتحانی مرکز کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سیاسی بحران نے معاشی بحران بھی پیدا کیا ہوا ہے، پاکستان میں ٹریڈ ڈیفیسٹ نہیں ٹرسٹ ڈیفیسٹ کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ برسوں سے سندھ میں کوٹہ سسٹم لگایا ہوا ہے، جن کے پاس اقتدار کبھی نہیں رہا مگر اختیار پورا رہا ہے، کراچی کا حق ادا کریں گے، 2018 میں جو آئے انہوں نے کراچی کے لیے آواز بلند نہیں کی۔
وفاقی وزر تعلیم نے کہا کہ جاگیر دارانہ نظام تو چلتا ہی دھونس دھمکی پر ہے، پی پی پی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلاف موجود ہے، کوٹہ سسٹم لسانی بنیاد پر لگایا گیا، یہ قبضہ کرنے کی سازش ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کی ضرورت ہے، لنگڑی جمہوریت پاکستان کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی، اب کراچی میں اس مرتبہ فنڈز ضائع نہیں ہونے دیں گے۔