اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری ۔2025 )پاکستان کو کاربن مارکیٹوں سے شاندار آمدنی حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی معیارات اور پروٹوکول پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے اور کاربن کریڈٹس کی مناسب قیمتوں کا تعین کرنے میں مدد ملے گی وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کے ترجمان محمد سلیم نے ویلتھ پاک کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کاربن کے رہنما خطوط بین الاقوامی کاربن مارکیٹوں میں پاکستان کی شراکت کو ہموار کرنے کے لیے ضروری ڈرائیور ہیں مناسب طریقے سے پیروی کی گئی ہدایات ایک سمارٹ آب و ہوا کی کارروائی کی طرف لے جائیں گی ان رہنما خطوط کو کامیاب بنانے کے لیے ایک جدید ترین نگرانی اور توثیق کے نظام کی اشد ضرورت ہے گھریلو منصوبوں کی طرف سے جاری کردہ کاربن کریڈٹس کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان بین الاقوامی کاربن ٹریڈنگ گائیڈ لائنز کو اپنانے کے لیے پرعزم ہے.

انہوں نے کہا کہ پیرس معاہدے کا آرٹیکل 6 گرین ہاﺅس گیس کے اخراج کو کم کرنے کے لیے متحد عالمی کوششوں پر زور دیتا ہے یہ عالمی کاربن مارکیٹوں کی ترقی کے لیے ایک بے مثال موقع فراہم کرتا ہے جو کم کاربن کی ترقی اور موافقت کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے ان مقاصد کے نتائج محض تکنیکی حل نہیں ہیں بلکہ آب و ہوا کی لچک اور پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر اسٹریٹجک ٹولز ہیں .

وزارت کے ترجمان نے کہاکہ بین الاقوامی کاربن گائیڈلائنز اصولوں کا ایک مجموعہ ہیں جو کاربن کریڈٹس اور جی ایچ جیز کو کم کرنے کے معیارات کو یقینی بنانے کے لیے ایک شفاف اور جوابدہ نظام پیش کرتے ہیں پاکستان ایک پائیدار آب و ہوا کی کارروائی کے لیے نئے مواقع کو کھولنے کے لیے کاربن ٹریڈنگ سے فائدہ اٹھانے کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے اس تشویش میں قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کا تعاون بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار شہری ترقی، جنگلات اور قابل تجدید توانائی سمیت جدید منصوبوں کے ذریعے کاربن مارکیٹوں میں اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تبدیلیوں کا آغاز کر رہا ہے بین الاقوامی اتحاد کے علاوہ ماحولیاتی مالیات اور کاربن ٹریڈنگ میں مشترکہ پیش رفت کے لیے علاقائی تعاون بھی ضروری ہے ان رہنما خطوط کے ساتھ اپنے ادارہ جاتی فریم ورک کو ہم آہنگ کرتے ہوئے پاکستان کاربن مارکیٹوں میں قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا خواہاں ہے.

انہوں نے کہاکہ کاربن کے رہنما خطوط کے مناسب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط پالیسی فریم ورک اور تکنیکی بنیادی ڈھانچہ بہت ضروری ہے ماحولیاتی پائیداری اور اقتصادی ترقی کے لیے منتقلی کو کاربن کریڈٹ کی تجارت کے لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی کی ضرورت ہے پاکستان کے لیے بین الاقوامی رہنما خطوط پر عمل کرنا کم کاربن والی معیشت میں بڑی تبدیلی لائے گا۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ماہر ماحولیات ڈاکٹر محمد اکبر نے کاربن کے بین الاقوامی رہنما خطوط پر عمل کرنے کی اہمیت کے بارے میںبات کرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط کاربن ٹریڈنگ انفراسٹرکچر بنانے کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ماحولیات سے متعلق پالیسیاں ضروری ہیں .

انہوں نے کہاآج کی حکمت عملی کل کی عالمی کاربن مارکیٹوں میں پاکستان کے کردار کو تشکیل دے گی پوشیدہ فوائد کے باوجودپاکستان کو کاربن مارکیٹوں سے مکمل فائدہ اٹھانے میں رکاوٹوں کا سامنا ہے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کا فقدان اور عالمی کاربن مارکیٹوں کے ساتھ سرشار مشغولیت کے لیے واضح روڈ میپ کی عدم موجودگی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ تعمیل اور رضاکارانہ کاربن مارکیٹ دونوں طاقت حاصل کر رہے ہیں آب و ہوا کے اثرات سے نمٹنے اور اہداف کو پورا کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سرمایہ کاری حل تلاش کرتے ہیں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پیرس معاہدے کے تحت کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے دباﺅ کا شکار ہیں محمد اکبر نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کاربن گائیڈ لائنز کے مطابق سخت ایکشن اپنانا بہترین حکمت عملی ہے.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی کاربن ٹریڈنگ بنانے کے لیے انہوں نے کہا کرنے کے لیے کے لیے ایک نے کہا کہ کاربن کے آب و ہوا

پڑھیں:

عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج جب پاکستان کو سماجی تقسیم اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو ایسے میں ہمارے لیے ڈاکٹر علامہ اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ان کی یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں، بلکہ ایک ایسے اہل بصیرت رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا فلسفۂ خودی اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی۔   

وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال وہ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد کے خطبے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا واضح تصور پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ بعد میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے وطن عزیز پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا جبکہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو اپنی جداگانہ تہذیب، ثقافت اور شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا پیغام دیا۔    

انہوں نے کہا کہ آج جب پاکستان کو سماجی تقسیم اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے، علامہ اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے علم، عمل، یقینِ محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا، جو آج بھی ہماری تمام مشکلات کا حل ہیں۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، تعلیمی انقلاب اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔ اقبال کا فلسفہ اور انکی شاعری ہمیں بتاتی ہے کہ ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے، جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔   علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال نے نے نسل نو کو شاہین سے تعبیر دیتے ہوئے جہدِ مسلسل، حصول علم اور اعلیٰ اخلاقی اقدار اپنانے کی تلقین کی۔ اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کو زوال سے نکال کر عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں، اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔  یہی وہ پیغام ہے جو ہمارے نوجوانوں کو ہر میدان میں کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے۔  

وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں۔ ہمیں اپنے اندر خودی کو جگا کر، علم و ہنر سے آراستہ ہو کر، اور قومی یکجہتی کو مضبوط کر کے پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں، آئیے، اقبال کے یومِ وفات پر ہم عہد کریں کہ ہم اقبال کے نظریات کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے اور ایک مضبوط، خودمختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔  پاکستان پائندہ باد.

متعلقہ مضامین

  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • میر واعظ کا علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت
  • صدر زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ قوم علامہ اقبال کے افکار کی پیروی کرے
  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے
  • ٹیرف کے طوفان  میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے
  • بائیوڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کی طرف تبدیلی ‘ فضلے کے مسئلے سے نمٹنے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری ہے.ویلتھ پاک
  • موسمیاتی تبدیلی کا تدارک: برطانیہ میں سمندر سے کاربن نکالنے کا آغاز