مریم نواز نے زرعی ٹیوب ویل سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے زرعی ٹیوب ویل سولرائزیشن پروجیکٹ کا باضابطہ افتتاح کردیا۔
اس منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں پنجاب بھر میں 8 ہزار زرعی ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل کیے جائیں گے۔ قرعہ اندازی کے ذریعے کامیاب کاشتکاروں کا انتخاب کیا گیا، جس میں پہلا نام اٹک کے محمد نواز کا نکلا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ضلع نارووال کے کامیاب کاشتکاروں کی فہرست بھی چیک کی۔
عام کاشتکار کو سولر ٹیوب ویل سے یومیہ 10 ہزار سے زائد اور ماہانہ 3.
اس منصوبے کے لیے 5 لاکھ 30 ہزار سے زائد کاشتکاروں نے درخواست دی، جن میں سے 3 لاکھ 85 ہزار کاشتکار قرعہ اندازی کے لیے اہل قرار پائے۔ 87 فیصد ڈیزل اور 13 فیصد بجلی پر چلنے والے زرعی ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پہلے مرحلے میں زرعی ٹیوب ویل کی سولرائزیشن جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ یہ منصوبہ زرعی پیداوار کی لاگت میں نمایاں کمی لائے گا اور کاشتکاری میں انقلاب برپا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان کارڈ، ایگری میکانائزیشن اور انٹرن شپ جیسے منصوبے کاشتکاروں کی زندگی میں بہتری لا رہے ہیں اور سولرائزیشن کا یہ منصوبہ بھی زراعت میں ترقی کا نیا باب ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی مکمل الیکٹرک وہیکل بس سروس کا افتتاح کردیا
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی مکمل الیکٹرک وہیکل بس سروس کا افتتاح کردیا، بس میں 30 نشستیں اور 80 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں الیکٹرک وہیکل بس سروس پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کردیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی مکمل ای وی بس سروس کا افتتاح کردیا، مریم نواز شریف کی الیکٹرک بس میں سواری اور تفصیلی معائنہ بھی کیا۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے ای وی بس کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی، الیکٹرک بس میں جی پی ایس لوکیشن ریکارڈر،وائی فائی، یو پی ایس پورٹ اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔
الیکٹرک بس میں 30نشستیں،80مسافروں کی گنجائش ہوگی، بس میں سپیشل افراد کے لئے ریمپ اور نشستیں مخصوص ہوگی پہلی بار میں بس مسافروں کے تحفظ کے لئے فرش پر اینٹی سلپ شیٹ کا استعمال کیا گیا ہے، مکمل الیکٹرک بس کے لئے نو مخصوص چارجنگ سٹیشن قائم،250 کلومیٹر فاصلہ طے کر سکے گی۔بس میں مسافروں کی سہولت کے لئے روٹ ڈسپلے بھی نظر آئے گا، الیکٹرک بس میں خواتین کے لئے الگ فی میل سیکشن ہوگا، ہراسانی کے واقعات کے سد باب کے لئے کیمرے بھی نصب ہوں گے۔لاہورکے سب سے بڑے طویل ترین 21کلو میٹر روٹ 27الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، فیروز پور روڈ،کیمپس پل اور اچھر ہ نہرسے ای بس سروس شروع ہوگی۔لاہور کی پہلی ای بس سروس پر 17ہزار مسافر روزانہ سفر کر سکیں گے، ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ ای وی بس سروس کا باقاعدہ آغاز فروری کے وسط میں ہوگا، ریلوے اسٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ پر42 جدید ترین بس شیلٹر قائم،ہر9منٹ کے بعد بس آئے گی۔الیکٹرک بس کے لئے مخصوص ایپ بھی متعارف کرائی جائے گی،بس کی ٹریکنگ ممکن ہو گی، بس کا کرایہ ڈیجیٹل والٹ،ڈیجیٹل کارڈ کے ذریعے ادا کیا جا سکے گا، یورنیورسل ٹرانسپورٹ کارڈ بھی ایشو کئے جائیں گے۔الیکٹرک بس کے لئے70 ڈرائیور کی سپیشل ٹریننگ کا آغاز ہو گیا ، وزیراعلی نے بس سٹینڈ پر سولر فین اور واٹر کولر کی تنصیب کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر بس سٹینڈ پرسیف سٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم دے دیا۔وزیراعلی نے زیر صدارت اجلاس میں ای ٹیکسی پراجیکٹ کابھی جائزہ لیا گیا اور ای ٹیکسی کی پنجاب میں اسمبلنگ کا جائزہ اور نجی اشتراک سے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے اقدامات کی ہدایت کردی۔