حکومت نے نیشنل سیونگ اسکیمز پر منافع کی شرح میں کمی کر دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
حکومت نے نیشنل سیونگ اسکیمز پر منافع کی شرح میں کمی کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 31 جنوری 2024 سے نیشنل سیونگ اسکیمز پر منافع کی شرح میں 200 بیسس پوائنٹس تک کمی کر دی ہے۔
سی ڈی این ایس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، یہ کمی بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس (BSC)، **پینشنرز بینیفٹ اکاؤنٹس (PBA)، ریگولر انکم سرٹیفکیٹس (RIC) اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس (SFWA) پر کی گئی ہے۔
منافع کی شرح بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس اور پینشنرز سرٹیفکیٹس پر 13.
سیونگ اکاؤنٹس کی شرح منافع بھی 13.5 فیصد سے 11.5 فیصد تک کم کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس (SSC)، سروا اسلامی سیونگ اکاؤنٹ (SISA) اور سروا اسلامی ٹرم اکاؤنٹ (SITA) پر منافع کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر منافع کی شرح میں فیصد سے گئی ہے
پڑھیں:
حکومت کی عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ
سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر سویٹس مہنگے ہوسکتے ہیں، ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز ہے
گزشتہ مالی سال دفاعی اخراجات ایک ہزار 858ارب 80کروڑ روپے رہے ، نئے مالی سال میں7.49فیصد اضافے کے تخمینہ کے ساتھ دفاعی بجٹ میں 263ارب 20کروڑ روپے اضافہ ہوگا
مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی متعدد اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ ہے ۔ذرائع کے مطابق سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر سویٹس مہنگے ہوسکتے ہیں۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز ہے ۔جوس یا پلپ سے تیار ہونے والے کاربونیٹڈ واٹر، سیرپ، اسکواشز وغیرہ شامل ہیں۔ دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈمیٹ سمیت گوشت کی اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ ہے ۔چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز، پیسٹری اور بسکٹس سمیت بیکری آئٹمز، کارن فلیکس، سیریلز کی مختلف اشیا پر ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ آئس کریمز، فلیورڈ یا سویٹ یوگرٹ، فروزن ڈیزرٹ، اینیمل یا ویجیٹیبل فیٹ سے بنی تمام دیگر اشیا پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے ۔اگلے 3 سال میں ان اشیا پر ٹیکس کی شرح میں بتدریج 50 فیصد اضافے کا امکان ہے ۔آئندہ مالی سال دفاعی بجٹ میں 159ارب روپے اضافے کا تخمینہ ہے ، دفاعی اخراجات کا تخمینہ 2ہزار281 ارب روپے ہے ۔ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے مقابلے نئے مالی سال دفاعی بجٹ میں 7.49 فیصد اضافے کا تخمینہ ہے ۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے رواں مالی سال دفاعی بجٹ 14.16 فیصد زیادہ مختص کیا گیا۔حکومت نے رواں مالی سال 2024-25 کے لیے دفاعی بجٹ 2ہزار 122ارب روپے مختص کیا۔ گزشتہ مالی سال 2023-24 میں دفاعی اخراجات ایک ہزار 858 ارب 80کروڑ روپے رہے تھے ۔گزشتہ سال کے مقابلے رواں مالی سال دفاعی بجٹ میں 263 ارب 20کروڑ روپے اضافہ کیا گیا۔