وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے خلاف دانستہ سازش ہے، آغا حسن موسوی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مجوزہ وقف ترمیمی بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں اور ان کے مذہبی حقوق کیخلاف ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مجوزہ وقف ترمیمی بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں اور ان کے مذہبی حقوق کیخلاف ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا حسن موسوی نے بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بل کو مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریح مداخلت اور مسلم تشخص کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مسلم مذہبی اداروں اور کمیونٹی کے عبادت کے حق پر اثر پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل ہمارے عقیدے اور بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔ آغا حسن موسوی نے کہا کہ مودی حکومت قانون سازی کی آڑ میں ہمارے مذہب میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مسلم رہنماﺅں پر زور دیا کہ وہ بل کے خلاف سخت مزاحمت کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کانگریس کسی مسلمان کو پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتی، نریندر مودی کی اپوزیشن پر تنقید
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وقف ایکٹ کی مخالفت پر اپوزیشن کی جماعت کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس صرف بنیاد پرست مسلمانوں کو خوش کرتی ہے اور اس ایکٹ کی مخالفت اس کا ثبوت ہے۔
بھارتی وزیراعظم نے پیر کو ہریانہ میں حسار ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں یہ سوال بھی اٹھایا کہ کانگریس کسی مسلمان کو جماعت کا صدر کیوں نہیں بناتی اور مسلمان امیدواروں کے لیے 50 فیصد نشستیں مختص کیوں نہیں کرتی؟
نریندر مودی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے طاقت حاصل کرنے کے لیے آئین کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ جب وہ زندہ تھے تو پارٹی نے ان کی کئی مرتبہ بے عزتی کی۔ انہوں نے ان کو دو دفعہ الیکشن ہرایا، وہ ان کو سسٹم سے باہر کرنا چاہتے تھے۔ ان کی وفات کے بعد کانگریس نے ان کی تعلیمات کو مٹانے کی کوشش کی۔ بابا صاحب مساوات کے لیے کھڑے ہوئے، لیکن کانگریس نے ملک بھر میں ووٹ بینک سیاست کا وائرس پھیلایا۔‘
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’میں ووٹ بینک کے بھوکے رہنماؤں سے پوچھتا ہوں کہ اگر آپ کو مسلمانوں کی فکر ہے تو ان کو پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتے، لوک سبھا میں مسلمانوں کو 50 فیصد ٹکٹ دیں۔ اگر وہ جیتتے ہیں تو اپنا نقطہ نظر سامنے رکھیں گے، لیکن وہ کانگریس میں مسلمانوں کو کچھ نہیں دیں گے۔‘
وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس کے صدر ملک ارجن کھارگے نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے ہمیشہ تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ حکومت ڈاکٹر امبیڈکر کے نظریے پر کام نہیں کرتی، لیکن بڑے بڑے دعوے کرتی ہے۔
بی جے پی صرف کانگریس، نہرو جی اور ہم نے اب تک جو کچھ کیا اس کے خلاف بولتی ہے۔ لیکن میں پوچھتا ہوں کہ انہوں نے اب تک کیا کیا اور بابا صاحب کے کون سے اصولوں پر عمل کیا؟‘