آزاد کشمیر: طالبہ نے مسلسل فیل ہونے پر مبینہ طور پر خودکشی کر لی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
آزاد کشمیر میں ساتویں جماعت کی طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
آزاد کشمیر کے علاقے ہٹیاں بالا نوگراں میں ساتویں جماعت کی طالبہ کے مبینہ طور پر خودکشی کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
گوجرانوالہ: بھائی اور بہن نے مبینہ خودکشی کر لیگوجرانوالہ کے علاقے قلعہ دیدارسنگھ میں بھائی اور بہن نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
اس حوالے سے پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مسلسل 2 سال فیل ہونے پر طالبہ نے دل برداشتہ ہو کر خودکشی کی ہے۔
متوفیہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سول سوسائٹی گروپ کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ
سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد تنظیم کے ممبران نے خبردار کیا کہ علاقے میں طویل سیاسی غیر یقینی صورتحال عوامی اعتماد کو ختم اور جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کی ایک سرکردہ تنظیم ”گروپ آف کنسرنڈ سیٹیزنز” نے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرنے میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ سرکاری افسران، ججوں، ماہرین تعلیم، وکلاء، ڈاکٹروں، انجینئروں اور کاروباری افراد پر مشتمل غیر سیاسی تنظیم نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد خبردار کیا کہ علاقے میں طویل سیاسی غیر یقینی صورتحال عوامی اعتماد کو ختم اور جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔ تنظیم نے ایک بیان میں منتخب نمائندگی کے بغیر مرکزی اور مقامی حکام کے دوہرے ڈھانچے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زمین پر موجود دہرے نظام حکومت کے سنگین نتائج ہوں گے۔ جی سی سی نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ریکارڈ بے روزگاری اور شکایات کے ازالے کی ناکامی انتہائی خطرناک ہے۔ بیان میں متنبہ کیا گیا کہ چھ سال سے زائد عرصے کے وقفے کے بعد منتخب حکومت کی تشکیل سے وابستہ عوامی توقعات گہری مایوسی میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔ بیان میں بھارتی سپریم کورٹ کے 11دسمبر 2023ء کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کی ہدایت کی گئی تھی، مودی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مزید تاخیر کے بغیر اپنے وعدے پر عمل کرے جیسا کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بروقت عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی تھی۔