امریکا اور ہالینڈ نے پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث ایک عالمی نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے آپریٹ ہونے والا ’ہارٹ سینڈر‘ نامی نیٹ ورک دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد کو ہیکنگ اور فراڈ کے لیے ٹولز تیار کرکے فروخت کرتا تھا۔

 امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ’ہارٹ سینڈر‘ کا بانی صائم رضا نامی شخص تھا تاہم ان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک ہوگیا، ہیکرز نے کیا لکھا؟

اس آن لائن کو ختم کرنے کے لیے ’ہارٹ بلاکر‘ نام سے امریکا اور ہالینڈ نے مشترکہ آپریشن کیا جس میں ’ہارٹ سینڈر‘ کے زیر استعمال 39 ڈومینز اور سرورز کو غیرفعال کیا گیا۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ایک دہائی سے آن لائن موجود تھا اور دنیا میں سائبر جرائم میں ملوث افراد کو سیکیورٹی سے بچ کر ای میلز بھیجنے اور ہیک کرنے کے لیے ٹولز اور سروسز فراہم کرتا تھا  اور اس سے صرف امریکا میں پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

اس نیٹ ورک سے مبینہ طور پر کاروباری اداروں اور افراد کو نقصان پہنچا جسے اب ختم کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Cyber Crime hacker heart sender.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نیٹ ورک کے لیے

پڑھیں:

سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)ایک حالیہ تحقیق نے ہزاروں ہارٹ اٹیکس کو روکنے میں محض 5 پانڈز کے سادہ خون کے ٹیسٹ کی اہم صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئی ہے جو خطرے کا اندازہ لگانے میں ٹراپونن ٹیسٹوں کی افادیت پر مرکوز ہے۔ٹروپونن دل کے پٹھوں کے خلیوں میں موجود ایک پروٹین ہے جو دل کے خلیوں کو نقصان پہنچنے پر خون کے دھارے کی شکل میں خارج ہوتا ہے جبکہ ٹراپونن کے خون کے ٹیسٹ فی الحال اسپتال میں ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے واقعات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ دل کو پہنچنے والے خاموش نقصان کا پتہ لگا کر اور مستقبل میں قلبی مسائل کی پیشگوئی کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

عام مشق میں کولیسٹرول کے معمول کے جائزوں کے ساتھ ساتھ موثر ٹیسٹوں کا نفاذ بروقت احتیاطی علاج میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ سٹیٹن کا نسخہ بالآخر دل کے دورے اور فالج کے واقعات کو کم کر سکتا ہے۔

مطالعے کے سرکردہ مصنف اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے فیکلٹی ممبر پروفیسر انوپ شاہ نے ٹراپونن کی سطح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے ناقابلِ شناخت دل کے پٹھوں کو پہنچنے والے نقصان کو ایک اہم نشان کے طور پر ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ٹراپونن ٹیسٹنگ کے ذریعے جانچنے کی وکالت کی ہے۔نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن افراد میں ٹروپونن کی سطح بلند ہوتی ہے ان میں 10 سال کے عرصے میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قلبی تشخیص کے انداز کے مقابلے میں ٹراپونن ٹیسٹنگ کو لاگو کرنے سے تقریبا ہر 500 افراد کے لیے ایک ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچا جا سکتا ہے۔اس تحقیق میں یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں 62,000 سے زیادہ شرکا کے صحت کے ڈیٹے کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی
  • نیا قانون اور ادارہ: فیک نیوز اور ڈی فیم کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی؟
  • مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعویٰ
  • اسلام آباد میں گزشتہ 4 ماہ میں جرائم میں 20 فیصد کمی
  • اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا
  • پاکستان تباہ کن ’امریکی ٹیرف‘ سے کے اثرات سے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے؟  
  • امریکا میں شدید بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب، 25 ہلاکتیں، متعدد ریاستیں متاثر
  • میچ دیکھنے اسٹیڈیم آئیں؛ ایرن ہالینڈ کو کراچی کے فینز کی یاد ستانے لگی
  • امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.محکمہ ہوم لینڈسیکورٹی
  • سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار