ڈی جی خان میں دہشتگردوں کا پولیس چیک پوسٹ پر حملہ ناکام
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق تھانہ وہواکی جھنگی چیک پوسٹ پر 15 سے 20 دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں مختلف اطراف سے حملہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ غازی خان میں دہشت گردوں کا پولیس چیک پوسٹ پرحملہ ناکام بنا دیا گیا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق تھانہ وہواکی جھنگی چیک پوسٹ پر 15 سے 20 دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں مختلف اطراف سے حملہ کیا۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے راکٹ لانچرز، ہینڈ گرینڈ سمیت جدید اسلحہ استعمال کیا گیا۔ تاہم پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ ناکام بنا دیا گیا جبکہ دہشت گرد فرار ہوگئے، پولیس ٹیموں کا علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آر پی او ڈی جی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان منج نے پولیس آپریشن کی قیادت کی، ڈی پی او ڈی جی خان سید علی بھی ہمراہ تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترجمان پنجاب پولیس چیک پوسٹ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے عوام فتنتہ الخوارج کیخلاف متحد، دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا
خیبر پختونخوا کی غیور عوام فتنہ الخوارج کیخلاف مزاحمتی دیوار بن گئی۔ پاک فوج دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ میں بے شمار قربانیاں دے رہی ہے۔ کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق دہشتگردی کیخلاف خیبرپختونخوا کی عوام بھی میدان عمل میں آگئی، کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
عوام نے فتنہ الخوراج کو نہ صرف بھاگنے پرمجبور کیا بلکہ جہنم واصل بھی کیا۔ خطے میں امن کے قیام کے لیے عوامی سطح پر اُبھرنے والے نئے جذبے کو نمایاں کیا ہے۔
فتنہ الخوراج دہشتگردوں نے ڈی آئی خان اورڈیرہ غازی خان کے سرحدی گاؤں میں گھسنے کی کوشش کی، تاہم 12 دیہاتیوں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے زبردست مزاحمت کی۔
عوام نے دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا، واقعے کے بعد دو قریبی دیہات کے عمائدین نے بڑے اجتماع کا انعقاد کیا۔
اجتماع میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی دہشتگرد کو گھسنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عوامی سطح پر یہ اتحاد دہشت گردوں کے خلاف واضح پیغام ہے۔
مزید برآں سکیورٹی فورسز، پولیس اورویلیج ڈیفنس کمیٹی نے فتنہ الخوراج کے 3 دہشتگرد جہنم واصل کئے، توئی کھلہ میں فتنہ الخوراج کے دہشتگردوں نے پولیس اہلکاروں کے گھروں پر حملہ کیا، اس حملے کا مقصد پولیس اہلکاروں کو اغوا کرنا تھا۔ دہشتگردوں کیخلاف مقامی لوگوں اور پولیس نے بھرپور مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں3 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے۔ سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر مارے گئے خوراجیوں کی لاشیں قبضے میں لیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ یہ واقعات عوام اور سکیورٹی فورسز متحد ہوکردہشتگردی کیخلاف مضبوط دفاع تشکیل دے رہی ہیں، عوام اور سکیورٹی فورسزکا یہ اتحاد بلاشبہ ملک میں قیام امن کیلئے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں کے ساتھ عوام کا کھڑا ہونا فتنہ الخوراج کیلئے بری خبر ہے، عوام اپنے بچوں کے بہتر اور پرامن مستقبل کیلئے جان کی پرواہ بھی نہیں کرینگے، عوام کا سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر لڑنا ہمارے جوانوں میں ایک نئی روح پھونک دے گا۔