بنوں میں 7 روز کے لئے دفعہ 144 کا نفاذ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر بنوں کا کہنا ہے کہ پولیومہم کے باعث ضلع بھرمیں 7 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر بنوں نے بتایا کہ دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے گاڑیوں میں کالے شیشوں، ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پابندی ضلع بھرمیں شروع ہونے والی پولیو مہم کے باعث لگائی گئی ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے کہ سال 2024 کی آخری انسدادپولیو ذیلی مہم میں مقررہ ہدف 89 فیصد حاصل ہوسکا، ذرائع کا کہنا ہے دوران مہم 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل نہ کرسکی، ذرائع نے بتایا کہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 98 فیصد ہدف حاصل کرسکی اور مہم میں 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیومہم کا ہدف 3 کروڑ 63 لاکھ 60ہزار37 بچوں کی ویکسی نیشن تھا، پولیو مہم میں 3 کروڑ 57 لاکھ 12 ہزار 922 بچوں کی ویکسی نیشن ہو سکی جبکہ مہم میں 7 لاکھ 39 ہزار 201 بچے ویکسی نیشن کیلئے دستیاب نہیں تھے۔ذرائع نے بتایا کہ ذیلی پولیومہم میں 71ہزار330 والدین قطرے پلانے سے انکاری تھے، جس کے باعث 3 لاکھ 2 ہزار 6 بچے ویکسی نیشین سے محروم رہے۔ذرائع نے کہا کہ ملک میں کامیاب ترین پولیو مہم گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں چلی، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں 100فیصدبچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب، سندھ، بلوچستان میں 99 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن اور خیبرپختونخوا میں کم ترین 95 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی جبکہ آزاد کشمیر میں 98 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا سکے۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں 1 لاکھ 78 ہزار 406 بچے، سندھ میں 94 ہزار 229 بچے، خیبرپختونخوا میں 3 لاکھ 42 ہزار 513 بچے اور بلوچستان میں 28 ہزار 705 بچے اور آزاد کشمیر میں 4 ہزار 103 بچے ذیلی مہم میں ویکسین سے محروم رہے۔سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم دو مراحل میں چلی تھی، مہم کا پہلا فیز 16 سے 22 دسمبر تک منعقد ہوا تھا جبکہ دوسرا فیز 30 دسمبر سے5 جنوری تک منعقد ہوا، یہ مہم 143 اضلاع کی 7396 یو سیز میں چلائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سے محروم رہے پولیو ویکسی نے بتایا کہ ویکسی نیشن پولیو مہم بچوں کی
پڑھیں:
اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہیں بڑھ گئیں
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا گیا۔رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوگی، تنخواہ وفاقی سیکریٹری کے پے سکیل کو مد نظر رکھ کر بڑھائی گئی۔سپیکر ایاز صادق نے ایم این ایز کی تنخواہ بڑھانے کے حکم نامے پر دستخط کردیے۔
جیو نیوز کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکریٹری کے برابر کرنے کے معاملے پر فنانس کمیٹی نے ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کی منظوری دی تھی۔سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی، ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکریٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار ماہانہ ہیں، اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکریٹری کے مساوی حاصل ہوں گی۔ اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 10 لاکھ روپے تنخواہ کی تجویز مسترد کی۔
نئے شوہر کی تلاش میں پاکستان آئی امریکی خاتون کئی روز کے تماشوں کے بعد واپس جانے پر آمادہ
مزید :