چیمپئینز ٹرافی؛ کون کتنے عرصے بعد ٹیم میں واپس آیا؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، جس میں 4 کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے۔
یہی ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے قبل کراچی اور لاہور میں ہونے والی سہ فریقی ون ڈے سیریز میں بھی حصہ لے گی جس میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
اعلان کردہ 15 کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ میں 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں جنہوں نے آخری بار گزشتہ سال جنوبی افریقا میں ون ڈے سیریز کھیلی تھی۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستانی اسکواڈ پر بھارتیوں کو تشویش کیوں؟
ناقص فارم کی وجہ سے عبداللہ شفیق، کم تجربے کی وجہ سے محمد عرفان خان ا ور سفیان مقیم جبکہ انجری کے باعث صائم ایوب اسکواڈ میں جگہ بنانے سے محروم رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا
انکی جگہ آل راؤںڈر فہیم اشرف، اوپنر فخر زمان، مڈل آرڈر بیٹر خوشدل شاہ اور ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل کو ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
فہیم اشرف:
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے اپنا آخری ون ڈے میچ روایتی حریف بھارت کیخلاف 11 ستمبر 2023 میں ایشیاکپ میں کھیلا تھا جہاں پاکستان کو بدترین شرکت کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
فخر زمان:
جارح مزاج اوپنر فخر زمان نے اپنا آخری میں انگلینڈ کیخلاف 11 نومبر 2023 کو آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں کھیلا تھا جس کے بعد سے وہ ٹیم سے باہر ہیں۔
خوشدل شاہ:
مڈل آرڈر بیٹر خوشدل شاہ نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنا آخری میچ 7 اکتوبر 2023 کو کھیلا تھا، جس کے بعد سے وہ ٹیم میں جگہ بنانے سے قاصر رہے ہیں۔
سعود شکیل:
ٹیسٹ فارمیٹ میں قومی ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل نے اپنا آخری میں انگلینڈ کیخلاف 11 نومبر 2023 کو آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں کھیلا تھا اور پھر وہ ون ڈے اسکواڈ میں جگہ نہیں بناسکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اپنا ا خری
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دو ماہ میں کتنے ارب کی ریکوری کی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد:پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی جانب سے دو ماہ میں اربوں روپے کی ریکور کرنے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری ہو چکی ہے اور یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اعداد و شمار ہیں۔
اجلاس میں وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض پر بحث ہوئی۔
آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ وزارت اور واپڈا میں 58 گاڑیاں غیر مجاز افسران کو الاٹ کی گئیں، 2021 سے 2023 کے درمیان مختلف ماڈلز کی گاڑیاں خریدی گئیں۔
آڈٹ بریف میں بتایا گیا کہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے خریدی گئیں اور اسی مقصد کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھیں، یہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے افسران کو الاٹ کی گئی تھیں لیکن اس سے قومی خزانے کو 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ ڈی اے سی نے فیصلہ کیا کہ اس میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، ہم 60 دنوں میں انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے لپا لپ یہ آسان معاملہ ہے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کریں۔