امریکی اور ڈچ حکام نے ایک مشترکہ کارروائی کے ذریعے پاکستان سے چلنے والے ایک گروہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 39 سائبر کرائم ویب سائٹس بلاک کر دی ہیں۔ 

یہ ویب سائٹس ہیکنگ ٹولز کی فروخت اور مالی فراڈ میں ملوث تھیں، جو دنیا بھر میں پھیل کر غیر قانونی سرگرمیاں کر رہی تھیں۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ان ویب سائٹس کے سرورز کو بند کر دیا گیا ہے، جو کہ ہیکنگ اور مالیاتی دھوکے کے بین الاقوامی گروپوں کو ویب ٹولز فراہم کر رہی تھیں۔ 

ان ویب سائٹس کو چلانے والا گروہ جسے “صائم رضا گروپ” یا “ہارٹ سینڈر” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے نے آن لائن مارکیٹ پلیسز کے ذریعے ان ٹولز کو فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے استعمال کی تفصیل پر مبنی ویڈیوز بھی اپ لوڈ کی تھیں۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ نیٹ ورک 2020 سے سرگرم تھا اور اس دوران اس نے امریکی شہریوں کو نشانہ بنا کر 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچایا۔ 

ان سائٹس پر فروخت ہونے والے ٹولز میں فشنگ کٹس، اسکیمنگ پیجز اور ای میل ایکسٹریکٹرز شامل تھے، جو کاروباری ای میل فراڈ (business email compromise) کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔

 ان ٹولز کا مقصد کمپنیوں کو جعلی ادائیگیوں کے لیے دھوکا دینا تھا، جس کے نتیجے میں پیسے ہیکرز کے کنٹرول میں آنے والے اکاؤنٹس میں منتقل ہو جاتے تھے۔

یہ کارروائی ڈچ نیشنل پولیس کے تعاون سے کی گئی، اور اس کے ذریعے ان سائبر کرائمز کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ویب سائٹس

پڑھیں:

امریکا کا عربی چینل الحرہ بند، ٹرمپ انتظامیہ نے فنڈنگ روک دی

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی حکومت کے زیرِ سرپرستی چلنے والے عربی زبان کے ٹی وی چینل "الحرہ" کی فنڈنگ روک دی ہے، جس کے بعد چینل نے نشریات بند کرنے اور بیشتر عملہ فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

"الحرہ" کی بنیاد 2004 میں اس وقت رکھی گئی تھی جب امریکہ نے عراق جنگ کے دوران قطر کے چینل الجزیرہ کی خبروں سے ناراض ہو کر اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے یہ چینل شروع کیا۔

یہ فیصلہ ایلون مسک کی قیادت میں کیے جانے والے بجٹ کٹوتیوں کے بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔ مارچ میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ تمام سرکاری میڈیا اداروں کی فنڈنگ بند کر دی جائے گی۔

اس سے پہلے وائس آف امریکہ (VOA) بھی اس کٹوتی کا شکار ہو چکا ہے، جہاں ملازمین نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔

اب "الحرہ" روایتی نشریات بند کر دے گا، البتہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر چند درجن افراد کے عملے کے ساتھ کام جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔

یہ چینل 22 ممالک میں ہفتہ وار 30 ملین ناظرین تک پہنچنے کا دعویٰ کرتا ہے، تاہم ہمیشہ سے اسے الجزیرہ، العربیہ اور اسکائی نیوز عربیہ جیسے بڑے چینلز سے سخت مقابلے کا سامنا رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز کے انجن فروخت کرنے کی منظوری
  • وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ
  • جعفر ایکسپریس پر حملے میں امریکا کی جانب سے افغانستان کو دیا گیا اسلحہ استعمال ہونے کی تصدیق
  • امریکا کا عربی چینل الحرہ بند، ٹرمپ انتظامیہ نے فنڈنگ روک دی
  • ٹریکٹروں کی فروخت میں 9ماہ کے دوران 34فیصد کمی
  • سندھ: گٹکا ماوا فروخت کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم
  • امریکی جنگی طیاروں کا یمن پر فضائی حملہ، 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
  • میچ دیکھنے اسٹیڈیم آئیں؛ ایرن ہالینڈ کو کراچی کے فینز کی یاد ستانے لگی
  •   امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے، طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی،امریکہ کی وضاحت
  • استعمال شدہ موبائل فونز کی خریداری کیلئے نئی شرائط عائد