بلوچستان کے ضلع قلات کی تحصیل منگوچر میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب مسلح افراد نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر مسافر بسوں پر فائرنگ کر دی جس سے متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر منگوچر علی گل بلوچ نے وی سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رات گئے دہشت گردوں نے مسافر بسوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 17 افراد جانبحق جبکہ ایک زخمی ہوا۔

یہ بھی پڑھیے:بلوچستان: تحصیل زہری پر مسلح افراد کا حملہ، سرکاری عمارتیں جلا دیں، ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا

اسسٹنٹ کمشنر منگوچر علی گل نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے رات بھر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے بعد دہشت گرد فرار ہو گئے۔ اس دوران دہشت گردوں نے نجی بینک میں گرنیڈ پھینکے جس کے نتیجے میں نیچے بینک میں آگ بھڑک اٹھی اور بینک نذر آتش ہو گیا۔

حملے کے بعد علاقے میں کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ کراچی کی قومی شاہراہ کو بھی آمد و رفت کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب لیویز حکام کام کا بتانا ہے کہ رات گئے دہشت گردوں نے بسوں پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ مختلف سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر بھی حملے کیے۔ رات بھر منگوچر فائرنگ اور دھماکوں کی زد میں رہا جس سے علاقہ مکین خوف و حراس میں مبتلا رہے۔ حملے میں دہشت گردوں نے بھاری اسلحے کا استعمال کیا جبکہ سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں میں جھڑپ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک

پشاور:

لکی پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں ہلاک کر دیا جبکہ زخمی ہونے والے متعدد دہشت گرد فرار ہوگئے۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہو رہی ہیں تاہم ضلع لکی میں پولیس کو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کا لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔

گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے انکا پیچھا کیا۔ اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحاق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔

پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی قسم کا نقصان اٹھائے کراس فائر میں 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہوکر فرار ہونے کی اطلاعات پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے انکا پیچھا جاری ہے۔

ڈی پی او لکی کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر لکی پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کیلئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کے جزبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے انکا شکریہ ادا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
  • سومی پر روس کا 2 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی
  • لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • روس کا یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملہ، 31 افراد ہلاک، متعدد زخمی
  • لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
  • نوشہرہ: فائرنگ سے محکمۂ ایکسائزکے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق
  • لوئردیر میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،صدر،وزیراعظم ،وزیرداخلہ کا سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • نجی ریسٹورنٹ پر حملے کی کوشش 10افراد گرفتار
  • کراچی، پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان متعدد مقابلے، ایک ہلاک، 4 زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت دو افراد زخمی