آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کیلئے پاکستان کے اسکواڈ پر بھارت کو تشویش ہونے لگی۔

بھارتی اسپورٹس جنرلسٹ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستانی اسکواڈ کا ذکر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا کہ محض ایک اسپنر کے ساتھ گرین شرٹس چیمپئینز ٹرافی کھیلنے میدان پر اُتر رہا ہے۔

اسپورٹس تک کے پلیٹ فارم پر ایک جنرلسٹ نے اپنا تجزیہ دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ گرین شرٹس محض ایک اسپنر ابرار احمد کیساتھ جارہے ہیں جبکہ سلمان آغا اور خوشدل شاہ بھی بالنگ کروالیتے ہیں لیکن ریگولر اسپنر ایک ہے اور دبئی اور پاکستان کی پچز پر اسپنرز کا کردار زیادہ موزوں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں کئی ایسے کھلاڑیوں کی واپسی ہورہی ہے جنہوں نے طویل عرصے سے ون ڈے فارمیٹ نہیں کھیلا ہے جبکہ عثمان خان کی حالیہ پرفارمنس بھی کوئی خاص نہیں، البتہ پاکستان کا اسکواڈ سمجھ نہیں آیا ہے۔

اسی فاسٹ بولنگ میں پاکستان نے شاہین، نسیم اور حارث کیساتھ حسنین کو موقع دیا ہے، جو اچھا فیصلہ ہے لیکن صائم انجری نے گرین شرٹس کے اوپننگ پر بابراعظم کی شمولیت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انکی حالیہ فارم کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ اوپننگ کی ذمہ داری مزید مشکل کھڑی کرسکتی ہے کیونکہ ٹیسٹ سیریز میں وہ مسلسل ناکام رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 23 فروری کو مدمقابل آئیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی

پڑھیں:

’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء میاں اسلم قبال نے مقتدرہ کو مشورہ دیا ہے کہ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام ٹی وی چینلز پر اینکرز روزانہ بیٹھ کر "پی ٹی آئی ٹوٹ گئی، پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر گیا" جیسی باتیں کرتے ہیں، پچھلے ڈھائی سال سے جو کچھ پی ٹی آئی کے ساتھ ہو چکا ہے، ہر طرح کا جبر، فسطائیت، گولیاں، بندوقیں سب کر کے دیکھ لیا، آپ نے زور لگا کر تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا، اغواء کیا سب کچھ کر کے دیکھا، زبردستی پارٹی بھی چھڑوائی لیکن مقتدرہ جواب دے یہ سب کچھ کرنے کے بعد 8 فروری کو عوام نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ 8 فروری کے بعد کیا عمران خان کی مقبولیت میں کمی ہوئی ہے یا اضافہ؟ آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے اور آپ سیاسی نظریات سے مقابلہ کر ہی نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنماء نے کہا میرا سوال یہ ہے کہ کیا ملک کے تمام معاشی معاملات درست ہو گئے ہیں؟ بڑے بڑے ٹی وی چینلز پر بیٹھے اینکرز جو میرے لیے قابل احترام ہیں وہ یہ موضوع گفتگو کیوں نہیں بناتے کہ کسان کی کمر ٹوٹ چکی ہے، گندم کھلے آسمان تلے پڑی ہے اس کو حکومت خریدنے کو تیار نہیں اور کسان 2200 روپے پر بیچنے پر مجبور ہے، پچھلے سال بھی یہی ہوا، گنے کی فصل کے ساتھ بھی یہی ہوا اور اب بھی یہی ہو رہا ہے، شوگر مل مافیا کو تو سب فائدہ ہے، اسحاق ڈار ٹی وی پر بیٹھ کر چینی کی قیمت بڑھا دیتے ہیں اور اپنی رشتہ داری نبھاتے ہیں، اپنے لیے اربوں روپے کے منافع ہیں اور کسان کا استحصال ہی استحصال ہے۔

سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ تحریک انصاف کی حکومت ہی تھی جس نے کسان کو پوری ادائیگی کرکے زراعت کو کھڑا کیا مگر ان موضوعات پر بات کرنے کا کسی چینل کے پاس وقت ہی نہیں، یہی حال صنعت کا بھی ہے، صنعت بند پڑی ہے، گروتھ ریٹ منفی ہے، بے شرمی سے "ہم نے کر دکھایا" کی محفل سجا کر عوام کا کروڑوں روپیہ خرچ کیا گیا، بجلی سستی کرنے کے جھوٹے دعوے کیے گئے، توانائی اتنی ہی سستی ہوتی تو ملک میں یوں صنعتی بحران نہ ہوتا، ملک سے brain drain تاریخی سطح پر نہ ہوتا۔

میاں اسلم اقبال کہتے ہیں کہ اس کا کسی کو احساس نہیں کہ عوام پس رہی ہے، لوگوں کے پاس قوت خرید ہی نہیں ہے، دنیا میں تیل کی قیمت 60 سے 65 ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہے جو ہمارے دور میں 117 ڈالر فی بیرل تھی اس کے باوجود ہمارے دور میں پیٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا جو اب 255 روپے فی لیٹر ہے، ڈیزل 145 روپے تھا، چینی جو ہمارے دور میں 70 روپے کلو تھی آج 170 روپے پر ہے اور پھر بھی کچھ سائنسدان کہتے ہیں کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے، میرا پھر سے دانشوروں اور اینکرز سے یہی سوال ہے کہ ضرور تحریک انصاف پر تنقید کریں آپ کا حق ہے مگر کیا آپ کو یہ بھی منع کر دیا گیا ہے کہ آپ نے غریب آدمی کے ساتھ کھڑے نہیں ہونا؟۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی ٹی وی پر جاتے ہیں تو ان سے سے پارٹی کے اندرونی معاملات سے متعلق سوالات کرتے رہتے ہیں اور عوام کے متعلق کوئی سوال ہوتا ہی نہیں، جنہوں نے اس حکومت پر تنقید کی اور بہادری سے اس میک اپ زدہ حکومت پر بات کی انہوں نے اپنی نوکریاں بھی گنوائیں، خدا سے ڈریں اور جو اس ملک کو یہاں تک پہنچانے والے ہیں تیس سال سے اس ملک کو چوس رہے ہیں ان کے بارے میں بھی سوال کریں غریب آدمی کے ساتھ کھڑے ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ کی پشاور زلمی کے خلاف بیٹنگ جاری
  • میچ کے دوران ویرات کوہلی کو دل کی تکلیف؟ مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
  • نواز شریف کی ہدایت کے باوجود  حمزہ شہباز پارٹی امور میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہے؟
  • ’ایران آٹھ پاکستانیوں کے قتل کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے‘
  • عوام ریلیف سے محروم کیوں؟
  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • مطالعہ کیوں اورکیسے کریں؟
  • ’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ
  • اداکار سمیع خان کا سوشل میڈیا پر منفی رجحانات پر اظہارِ تشویش