تحریک انصاف نے پیکا ایکٹ کے خلاف ووٹ دیا تھا: عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈ عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پیکا ایکٹ کے خلاف ووٹ دیا تھا، یہ چاہتے ہیں پاکستان میں جمہوریت اور آزادی اظہار رائے نہ ہو۔
لاہور میں انسداد دہشت گری کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میرے خلاف پورے پنجاب میں مقدمات درج ہیں، لوگوں کو گولی اور ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ہماری میٹنگ نہیں کرائی جا سکی، عالیہ حمزہ نے ڈی سی لاہور کو جلسے کی اجازت لینے کے لیے درخواست دے رکھی ہے، پنجاب حکومت تحریک انصاف کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہوش کے ناخن لیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول خود کو جمہوریت پسند کہتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے ایکٹ کے لیے ووٹ دیا،ایسے متنازع قوانین پاس کرنے پر اس کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں، بلوچستان میں حالات خراب ہیں، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے آواز اٹھانے والوں پر سختی مت کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا نیا لائحہ عمل: عمران خان سے ملاقات صرف منظور شدہ فہرست کے ذریعے ممکن
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان سے جیل میں ملاقات صرف انہی افراد کو کرنے کی اجازت ہوگی جن کے نام پارٹی کی سیاسی کمیٹی کی تیار کردہ فہرست میں شامل ہوں گے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور یہ طے پایا کہ ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے منگل اور جمعرات کے روز ملاقات کے لیے خواہشمند افراد کی فہرست تیار کرے گی یہ فہرست بانی تحریک انصاف کی منظوری کے بعد جیل حکام کو ارسال کی جائے گی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق بیرسٹر گوہر سلمان اکرم راجہ یا انتظار پنجوتھا میں سے کوئی ایک فرد یہ فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچائے گا اور یہ تمام عمل بانی تحریک انصاف کی ہدایات اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت انجام دیا جائے گا اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس فہرست سے ہٹ کر کسی بھی فرد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جیل حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی ساتھ ہی یہ بھی طے پایا کہ خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس فہرست کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا اور وہ کسی بھی دن اور وقت بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے