موٹرویز پر ایم ٹیگ پالیسی نافذ العمل، کم بیلنس یا نقد ادائیگی پر کتنا اضافی ٹیکس دینا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے ملک بھر کی تمام موٹرویز پر آج یکم فروری 2025 سے 100 فیصد ایم ٹیگ پالیسی کو نافذ العمل بنانے کا اعلان کیا ہے۔
این ایچ اے کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری 2025 سے یہ پالیسی نافذ العمل ہو گی اور موٹروے صارفین 100 فیصد ایم ٹیگ کو یقینی بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائی ویز اور موٹرویز کے ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ
این ایچ اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، کم بیلنس اور کیش ٹول والی گاڑیوں سے 25 فیصد اضافی وصول کیا جائے گا، جس کی حد 50 روپے مقرر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
50 روپے wenews اضافی ٹیکس ایم ٹیگ پالیسی این ایچ اے کم بیلنس کیش موٹروے نافذالعمل نقد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 50 روپے اضافی ٹیکس کم بیلنس کیش موٹروے نافذالعمل ایچ اے
پڑھیں:
بین الاقوامی مسافروں کو موبائل ڈیوائس رجسٹریشن اور ٹیکس ادائیگی کی ہدایات
اسلام آباد: پی ٹی اے نے ملک میں موبائل ڈیوائسز لانے والے بین الاقوامی مسافروں کو ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن ، رجسٹریشن، اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے ذریعے اپنی ڈیوائسز کا اندراج کرنے اور ایف بی آر کا مقررہ ٹیکس ادا کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
پی ٹی اے کے بین الاقوامی مسافروں کے لیے رجسٹریشن کے اصولوں میں بتایا گیا ہے کہ مختصر مدت کے قیام کے لیے پاکستان آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو پی ٹی اے کی جانب سے عارضی رجسٹریشن سہولت دی جاتی ہے، تاہم وہ افراد جو 120 دن سے زیادہ قیام یا مسلسل موبائل نیٹ ورک تک رسائی چاہتے ہیں، انہیں اپنی ڈیوائسز باقاعدہ رجسٹر کروانی ہوں گی اور ایف بی آر کا مقررہ ٹیکس ادا کرنا ضروری ہوگا۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ موبائل سروس کی معطلی سے بچنے کے لیے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کے ذریعے رجسٹریشن مکمل کرنا اور ایف بی آر ٹیکس کی بروقت ادائیگی ناگزیر ہے۔ اس سلسلے میں مقررہ ٹیکس اور رجسٹریشن کا مکمل طریقہ ایف بی آر کی سرکاری ویب سائٹ پر بھی دستیاب کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق تمام ٹیکس ایف بی آر کے مقرر کردہ ہیں اور انہی کے ذریعے وصول کیے جاتے ہیں۔بروقت ٹیکس ادائیگی سے مقامی موبائل نیٹ ورکس کی بلاتعطل دستیابی اور ملکی قوانین پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جا سکتا ہے۔