فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جنوری 2025 میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ ٹیکس محصولات جمع کرلیے ہیں۔ جنوری 2025 کے لیے 956 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری عبوری اعداد و شمار کے مطابق، جنوری 2025 میں جمع شدہ محصولات میں پچھلے سال کی نسبت 29 فیصد اضافہ ہوا ہے، گزشتہ برس جنوری میں جمع شدہ محصولات کا حجم 677 ارب روپے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر میں بڑے پیمارے پر اکھاڑ پچھاڑ، 15 افسران کے تبادلے

جاری اعداد و شمار کے مطابق، شرح سود میں 10 فیصد کمی اور پچھلے سال کی نسبت افراط زر میں 22 فیصد کمی کے باوجود محصولات کی وصولی میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق، جنوری کے مہینے میں انکم ٹیکس محصولات میں 28 فیصد اضافہ جبکہ سیلز ٹیکس محصولات میں29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جنوری میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں 34 فیصد اور کسٹم ڈیوٹیز میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کرلیا

جنوری میں جمع شدہ محصولات تیسری سہ ماہی کے مجموعی محصولات کے ہدف کا ایک تہائی ہیں، ٹیکس حکام اس سہ ماہی کے تفویض کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اس سال پہلی دفعہ کسٹمز ڈیوٹیز کی وصولی میں نمایاں اضافہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور نمو کا آئینہ دار ہے، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے ٹیکس محصولات میں پچھلے سال کے اسی عرصہ کی نسبت 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ معاشی چیلنجز کے باوجود محصولات کی وصولی میں 26 فیصد مجموعی اضافہ خوش آئند ہے، افراط زر اور معاشی توقی کا اثر منہا کرکے ٹیکس وصولی میں موثر اضافے سے ٹیکس جی ڈی پی شرح میں نمایاں اضافہ ملک کے دیرینہ مسائل کے حل کی طرف پیش قدمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میرا بس چلے تو ٹیکس ریٹ 15 فیصد کم کردوں لیکن آئی ایم ایف کی مجبوری ہے، وزیراعظم

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر نے 30 جنوری تک جمع شدہ محصولات کے اعداد و شمار جاری کیے تھے، جن کے مطابق، ایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے کے ٹیکس محصولات جمع کیے تھے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جولائی سے مارچ 3150 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف ہے، مارچ میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی آنے سے وصولی بہتر ہوگی۔

گزشتہ ماہ دسمبر 2024 میں 1330 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، جولائی تا دسمبر 2024-25 ٹیکس ریونیو میں 384 ارب شارٹ فال رہا۔ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں 5624 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا گیا، جولائی تا دسمبر 6 ہزار 8 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

2025 872 ارب روپے wenews انکم ٹیکس ایف بی آر ٹیکس محصولات جنوری ڈیوٹی ریکارڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 872 ارب روپے انکم ٹیکس ایف بی ا ر ٹیکس محصولات ڈیوٹی ریکارڈ جمع شدہ محصولات ارب روپے ٹیکس ٹیکس محصولات کی وصولی میں محصولات میں ایف بی ا ر کے مطابق

پڑھیں:

گھی ، تیل ، چینی، چاول چکن سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ

اسلام آباد : ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ گھی ، تیل ، چینی، چاول چکن سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 0.36 فیصد کمی دیکھی گئی، جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح میں بھی 0.44 فیصد کمی ہوئی ہے۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 16 میں کمی جبکہ 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایک ہفتے میں چینی کی فی کلو قیمت میں 4روپے 93پیسے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا،چینی کی فی کلو قیمت 150روپے سے تجاوز کرگئی،رپورٹ کے مطابق چکن فی کلو 4 روپے 9 پیسے، کیلے فی درجن 5 روپے 89 پیسے مہنگے ہوئے، چاول ، کوکنگ آئل، گھی، بیف کی قیمت میں بھی اضافہ  ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی قیمت میں 16 فیصد، پیاز 12 فیصد اور انڈوں میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر نے جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع کیے
  • جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع
  • ایف بی آر کو جنوری میں 84 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا
  • گھی ، تیل ، چینی، چاول چکن سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • ایف بی آر کی دسمبر میں تاریخ کی سب سے زیادہ ریکارڈ ٹیکس وصولی
  • ایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کر لیا
  • گزشتہ ہفتے 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • ایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کرلیا
  • ایف بی آر ایک مرتبہ پھر ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کے دہانے پر