Nai Baat:
2025-04-13@15:35:27 GMT

وہاڑی کی ترقی کی امید … محترمہ تہمینہ دو لتانہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

وہاڑی کی ترقی کی امید … محترمہ تہمینہ دو لتانہ

ہمارے مردانہ تسلط والے معاشرہ میں خواتین کو وہ مقام و منزلت حاصل نہ ہے جو کہ مغربی معاشرہ اور ساری دنیا میں خواتین کو حاصل ہے جبکہ اسلام میں خواتین کو مساوی حقوق اور قدرومنزلت دی جاتی ہے ۔ اس معاشرتی ناانصافی کے باوجود بعض خواتین نے اپنے اعلی انسانی خصائل اور آہنی عزم سے مختلف شعبہ جات میں اپنی خاصیت کو منوایا ہے قابل ذکر خواتین میں فاطمہ جناح، بینظیر ، محترمہ کلثوم نواز اور موجودہ دور میں محترمہ مریم نواز شریف ایک روشن مثال ہیں ۔ آج میری مخاطب مسلم لیگ ن کی ایک رہنما محترمہ تہمینہ دو لتانہ ہے جن کہ والد گرامی محمد ریاض دولتانہ وہاڑی کی ایک با اثر سیاسی شخصیت تھے اور انکے حقیقی انکل میاں ممتاز دولتانہ قومی سطح کہ سیاسی قائد اور وزیراعلی پنجاب ون یونٹ پاکستان رہے ۔ محترمہ تہمینہ دولتانہ نے کینرڈ کالج سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد تاریخ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد انہوں نے دو پیشہ ور کورسز مکمل کیے ہیں ، ایک 2004-2005 ء میں حکومت پاکستان کے ذریعہ این ڈی سی ہے اور امریکہ کے محکمہ برائے ریاستی محکمہ سے پولیٹیکل سائنس میں دوسرا کورس۔۔ اس دور کے دوران انہوں نے دو سیاسی عہدے پر فائز تھے کیونکہ مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر میں سے ایک کے طور پر بھی اس دوران اے آر ڈی کے نائب صدر کی حیثیت سے جاری رہے۔ وہ 1996-1999 ء میں وزیر مملکت برائے خواتین کی ترقی ، معاشرتی بہبود اور خصوصی تعلیم بن گئیں۔

انہوں نے اپنے سیاسی سفرکا آغاز 1987 ء میں کیا، انہوں نے اپنا پہلا الیکشن 1993ء میں لڑا جس میں انہوں نے پورے پنجاب سب سے زیادہ لیڈ وہاڑی میں حاصل کی۔ 2002سے 2007ء مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے ایم این اے رہیں۔ 2008ء میں الیکشن جیتیں، 2010ء میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رہیں ۔2013ء سے 2018ء سے ایم این اے بنیں اب 2024ء میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے الیکشن جیتا۔ 2013اور 2018ء میں ان کے چھوٹے بیٹے میاں عرفان دولتانہ آبائی حلقے لڈن سے ایم پی اے رہے، میاں عمران دولتانہ مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر وہاڑی ہیں اور محترمہ کے ساتھ مل کر حلقے میں کام کرتے ہیں۔محترمہ اب تک 7بار الیکشن لڑیں جس میں 4بار ایم این اے منتخب ہوئیں، 2بار ریزرو سیٹ پر ایم این اے بنیں اور ایک الیکشن میں شکست ہوئی۔ پارٹی میں شمولیت کے بعد پی ایم ایل کی خواتین اور یوتھ ونگ کی جنرل سکریٹری کے طور پر منتخب کیا ۔ دولتانہ خاندان کے خصائل میں اپنے سیاسی قائدئین کے ساتھ وفاداری اور عوامی خدمت اور نظریاتی وابستگی کا عنصر نمایاں ہے ۔ محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے 1987 ء میں مسلم لیگ ن میں شامل ہوئی اور اس وقت سے تاحال پارٹی پر مصائب کا جو بھی پہاڑ آیا وہ ہر موقعہ پر اپنے آہنی عزم کے ساتھ قائم رہی انکے پایا استقامت میں لرزش نہ آئی ، ایم آرڈی کی تحریک ہو یا مشرف دور کے سیاسی انتقام کا زمانہ ہو محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے بطور نائب صدر خواتین ون مسلم لیگ ن محترمہ کلثوم نواز شریف کے شانہ بشانہ جہاد کیا اس دوران ریاست گردی ہو پولیس گردی ہو لاٹھیوں کی یلغار ہو یا گولیوں کی ترتراہٹ ہو محترمہ تہمینہ دو لتانہ نے اپنے نظریاتی وابستگی کا بھرم قائم رکھا محترمہ تہمینہ دو لتانہ چوتھی مرتبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکی ہیں اور اس دوران انہوں نے عوامی فلاح کے بے شمار منصوبے جن میں دور دراز دیہات میں بجلی کی فراہمی ، خواتین کے لئے مقامی طور پر رزق کے موقعہ فراہم کرنا دور درز دیہات میں ترقیاتی کاموں میں ڈسٹرکٹ ہسپتال وہاڑی کی اپ گریڈیشن ، کومسیٹس یونیورسٹی کا قیام اور میڈکل کالج کی منظوری اور وہاڑی سے ملتان 100 کلومیٹر دو رویہ سڑک کی تعمیر شامل ہیں۔ محترمہ تہمینہ دو لتانہ 1996 ء سے 1999 ء میں وزیر مملکت برائے خواتین کی ترقی ، معاشرتی ترقی و خصوصی ترقی کے عہدہ پر فائز ہوئی اور انکی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے نہ صرف یہ محکمہ جات عوامی فلاح میں متحرک نظر آئے بلکہ مسلم لیگ ن کی پالیسیاں عوام میں مقبول ہوئی ۔صد حیف کہ ہمارے ملک کی سیاسی پارٹیاں مصلحتوں کا شکار نظر آتی ہیں ۔ نظریاتی سیاسی زعما مشکل وقت میں اپنی پارٹیوں کا اثاثہ ہوتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد انکو یکسر فراموش کر دیا جاتا ہے اور حکومتی اعہداجات دیگر مصلحتوں کے تحت بانٹے جاتے ہیں وہاڑی کی عوام فیصلہ سازوں کے روبروں التماس کرتی ہیں کہ گزشتہ الیکشن میں ضلع وہاڑی مسلم لیگ ن کا قلعہ ثابت ہوا تو محترمہ تہمینہ دو لتانہ کی مخلصانہ کاوش عوام دوستی اور عوامی فلاح کے منصوبہ جات تھے لہٰذا انکو وزارت کا قلمدان سونپا جائے تاکہ وہاڑی کی عوام کی محرومی دور ہو اور باقی مائندہ ترقیاتی کام مکمل ہو سکیں ۔
محترمہ تہمینہ دولتانہ کا مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتی رہی ہیں، میاں نواز شریف محترمہ کو آپا کہہ کر پکارتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ محترمہ نے محترمہ کلثوم نواز کے ساتھ بھی کام کیا اور میاں نواز شریف کے ملک سے باہر جانے کے بعد وہ محترمہ کے ساتھ میاں نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے شانہ بشانہ ان کے ساتھ رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ بزنس ویمن بھی ہیں۔محترمہ وہاڑی میں میڈیکل کالج کی منظوری کیلئے کوششیں کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: میاں نواز شریف مسلم لیگ ن کے ایم این اے لتانہ نے انہوں نے کے ساتھ کے بعد

پڑھیں:

اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک غزہ پر ہونے والے کم از کم 36 اسرائیلی فضائی حملوں میں صرف خواتین اور بچے ہی جاں بحق ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی ترجمان روینہ شمداسانی نے جمعہ کو بتایا کہ 18 مارچ سے 9 اپریل کے دوران غزہ میں رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیل نے 224 حملے کیے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفتر نے 36 ایسے حملوں کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے جس میں تمام جاں بحق افراد خواتین اور بچے تھے۔

یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 1,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔ 

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد جن میں سات بچے شامل تھے ایک فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا۔ خوراک، ایندھن، دوا سمیت سب ناپید ہے، اب غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے جہاں عام شہری موت کے ایک نہ ختم ہونے والے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالات پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کو زبردستی چھوٹے علاقوں میں دھکیلا جا رہا ہے، امداد روک دی گئی ہے اور ان کی زندگی کے لیے حالات اس حد تک ناقابل برداشت ہو چکے ہیں جو ان کے بطور قوم وجود کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔

اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے غزہ کے جنوبی علاقوں میں نئی زمینوں پر قبضے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج مسلسل انخلاء کے احکامات جاری کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی اونروا کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا جا چکا ہے جبکہ امداد کی رسائی مکمل طور پر بند ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  کپڑے دھونے تالاب پر آنے والی تین خواتین ڈوب کر جاں بحق
  • پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ
  • امید ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات مثبت نتائج تک پہنچیں گے، عراق
  • سانگھڑ: تالاب میں ڈوب کر ایک ہی خاندان کی 3 خواتین جاں بحق
  • چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون
  • لاؤس اور چین مستحکم دوستانہ شراکت دار ہیں، وزیراعظم لائوس
  • اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق
  • پشاور، جماعت اسلامی کا خواتین غزہ مارچ
  • غریب ممالک کو نئے امریکی محصولات سےمستثنیٰ ہونا چاہیے، اقوام متحدہ
  • شرجیل میمن کو ہیوی ٹریفک کیلئے حد رفتار کم کرنے سے حادثات میں کمی کی امید