کرم؍ پشاور  (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) اپر کرم بوشہرہ میں مخالف قبائل کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ لڑائی میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ ذرائع پولیس کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر اسسٹنٹ کمشنر سعید منان زخمی ہو گئے جنہیں سی ایم ایچ پشاور منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے ملزموں کی تلاش کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پولیس کے ہمراہ اپرکرم کے علاقہ بوشہرہ میں موجود تھے۔ واقعہ کے بعد انہیں سی ایم ایچ پشاور منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری نے ملزموں کی تلاش کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ادھر کرم امن معاہدہ جرگہ ختم ہوگیا، جرگے میں امن معاہدہ پر عمل درآمد کا اعلان کردیا گیا۔ ترجمان خیبرپی کے حکومت بیرسٹر سیف نے کوہاٹ میں جرگے سے خطاب کرتے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے دونوں فریقین کی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جرگہ کی اگلی بیٹھک کا اعلان مشاورت کے بعد ہوگا، کرم مسئلہ نفرت کا نتیجہ ہے، ہم نے اسلامی تعلیمات بھلا دی ہیں، ہم سب اپنا نقصان کر رہے ہیں، جرگہ تب کامیاب ہوگا جب ہم نفرتیں ختم کریں۔ ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے، انسان کا قتل ناقابل معافی ہے، ہم اپنے بچوں اور عورتوں کو قتل کرتے ہیں، باہر سے کوئی نہیں آسکتا، ہم سب ایک دوسرے کے دشمن بنے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا سوشل میڈیا کا نفرت پھیلانے میں بڑا کردار ہے، کرم امن معاہدے پر پورے ملک نے سْکھ کا سانس لیا، لیکن شرپسندوں کو امن منظور نہیں، شر پسندوں کو سامنے لانا ہوگا، حکومت کرم میں مکمل امن چاہتی ہے۔ دلوں میں نفرتیں ہوں تو جرگہ بیکار ہے، جب تک نفرت ہو گی خون بہتا رہے گا۔  دوسری جانب چیف سیکرٹری خیبر پی کے نے کہا کہ حکومت اور عمائدین کرم دونوں کو کردار ادا کرنا چاہیے، امن ہر صورت قائم ہوگا، کرم کے لیے ریلیف پیکیج منظور کر رہے ہیں، شرپسند رکاوٹ ڈالیں تو قانون حرکت میں آئے گا۔ امن میں سب کا فائدہ ہے، دونوں فریقین امن کی بحالی میں حکومت کا ساتھ دیں، آپریشن کا آپشن موجود ہے، آپریشن سے سب متاثر ہوں گے،  اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کرانے والے امن دشمن ہیں، شرپسندوں کا تعلق جس فریق سے بھی ہو حوالے کرنا ہوگا۔ چیف سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ امن معاہدہ پر دونوں فریقین نے دستخط کیے ہیں، پاسداری سب کی ذمہ داری ہے، حکومت اپنا کام خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہی ہے۔ اپر کرم میں دو قبائل کے درمیان جنگ بندی کے لیے آنے والے سرکاری قافلے پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرم،  تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔جن میں سے ایک شہید ہو گیا ۔ ایس ایچ او کے مطابق اپر کرم میں ضلعی انتظامیہ نے جنگ بندی کروا دی تھی لیکن دوسرے فریق سے بات چیت کے لیے جانے والے قافلے پر فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ میں سرکاری قافلے کی قیادت کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کرم سعید منان زخمی ہوگئے۔  غلجو کلے کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر امن و امان قائم کرنے کے لیے بوشہرہ جا رہا تھے جس پر فتح کلے کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں جبکہ ضلع کرم سے آمدورفت کے راستے چار ماہ سے بند ہونے کے باعث ہزاروں طلبا کا مستقبل دا ئوپر لگ گیا۔ راستے بند ہونے سے بیرون ملک تعلیمی اداروں میں داخلے اور روزگار حاصل کرنے والوں کے بھی مواقع ضائع ہونے لگے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ تقریباً چار ہزار اوورسیز پاکستانی اور تقریباً 3 ہزار طلبہ و طالبات پاراچنار میں پھنسے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب مندوری لوئر کرم میں قبائل کا اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے۔ امن معاہدے کے تحت قبائل کے اب تک 16 بنکرز گرائے جاچکے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: زخمی ہو کے لیے

پڑھیں:

پشاور میں ایکسائز پیٹرولنگ کی گاڑی پر فائرنگ، تین اہلکار شہید

پشاور(نیوز ڈیسک)جی ٹی روڈ تاروجبہ کے قریب گاڑی روکنے پر ایکسائز پیٹرولنگ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو اہلکار جاں بحق ہوگئے۔فائرنگ سے افتخار کانسٹیبل اور مجاہد کانسٹیبل موقع پر شہید ہوگئے جبکہ ڈرائیور انسپکٹر شبیر کو شدید زخمی حالت میں استپال منتقل کیا گیا جو جانبر نہ ہو سکا۔محکمہ ایکسائز اینٹیلی جنس ٹیم کے شہید دو اہلکاروں سمیت ڈرائیور کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

نماز جنازہ میں آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید، سی سی پی او قاسم خان اور ایس ایس پی آپریشنز سمیت ایکسائز حکام نے شرکت کی۔نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کر دی گئی، جنازہ میں ایکسائز اور پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔
ایکسائز حکام کے مطابق ایکسائز اہلکاروں کو نامعلوم ملزمان نے نوشہرہ کی حدود میں فائرنگ کرکے نشانا بنایا، شہید ہونے والوں میں ایکسائز کانسٹیبل مجاہد خان، ایکسائز کانسٹیبلافتخار اور ڈرائیور شبیر شامل ہے۔

ایکسائز اہلکاروں پر فائرنگ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا نے رپورٹ طلب کرلی۔
چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایکسائز اہلکار صوبے میں منشیات و اسمگلنگ کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، ایکسائز اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ نے شہید ایکسائز اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسمگلنگ کے خلاف مہم جاری رہے گی، منشیات فروشوں اور اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مستونگ میں دھماکا، 3 پولیس اہلکار شہید، 16 زخمی
  • مستونگ میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکا، بلوچستان کانسٹیبلری کے 3 اہلکار شہید،19 زخمی
  • مستونگ میں دھماکا، 3 پولیس اہلکار شہید، متعدد زخمی
  • مستونگ: بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکار شہید، 19 زخمی
  • نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی
  • کراچی: رنچھوڑ لائن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس
  • نوشہرہ: ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2 کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید
  • پشاور میں ایکسائز پیٹرولنگ کی گاڑی پر فائرنگ، تین اہلکار شہید
  • پشاور: جی ٹی روڈ پر ایکسائز پولیس پر فائرنگ، دو اہلکار شہید، ایک زخمی
  • کوئٹہ: موٹرسائیکل سواروں کی پولیس پر فائرنگ